i پاکستان

پی ٹی آئی مزاحمت چھوڑ کر مفاہمت کی سیاست کرے، ورنہ ندامت ہوگی، عمران اسماعیلBreaking

December 15, 2025

سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے موجودہ پی ٹی آئی قیادت کو مشورہ دیا ہے کہ پارٹی فوری طور پر مزاحمت کی سیاست ترک کر کے مفاہمت کا راستہ اختیار کرے، بصورت دیگر سوائے ندامت کے کچھ ہاتھ نہیں آئے گا، سیاسی قوتوں کو آپس میں بیٹھ کر مسائل کا حل نکالنا ہوگا، یہی وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ایک انٹرویو میں سابق گورنر سندھ نے پی ٹی آئی کی جیل سے باہر موجود قیادت کو "نااہل اور "کرائے کے لوگ قرارد یا اور کہا موجودہ قیادت سیاست سے مبرا ہے اور یہ لوگ بانی پی ٹی آئی کو جیل میں گمراہ کر رہے ہیں ، موجودہ رہنمائوں میں اتنی جرات نہیں کہ وہ بانی کے سامنے سچ بول سکیں، وہ صرف وہی کہتے ہیں جو بانی سننا چاہتے ہیں۔انہوں نے الزام لگایا کہ موجودہ قیادت بانی کو بتاتی ہے کہ فلاں شخص غدار ہے اور اسے پارٹی سے نکال دیا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ رہنما بانی کو جھوٹی تسلیاں دیتے ہیں کہ باہر انقلاب تیار ہے، حالانکہ بانی کو جیل میں 3 سال ہوچکے ہیں اور کوئی اشارہ نہیں آیا۔سابق گورنر سندھ نے کہا ا کہ "پی ٹی آئی میں چمچہ گری کے علاوہ کوئی حکمت عملی نظر نہیں آتی۔انھوں نے جیل میں قید پی ٹی آئی رہنمائوں سے اپنی حالیہ ملاقاتوں کے حوالے سے کہا کہ پی ٹی آئی کے سمجھدار لوگ جیل میں ہیں، شاہ محمود قریشی اور اعجاز چوہدری سے ملاقات ہوئی

جن کا واضح خیال ہے کہ "مزاحمت کی سیاست سے کچھ حاصل نہیں ہوا، اب مفاہمت ہونی چاہیے۔سابق رہنما نے کہا کہ جیل میں موجود قیادت کی رائے ہے کہ پی ٹی آئی کو ن لیگ اور پیپلز پارٹی سمیت تمام سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کرنے چاہئیں۔عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ یاسمین راشد اور عمر سرفراز چیمہ سے بھی ملاقات کی کوشش کی تھی جو ممکن نہ ہوسکی۔سابق گورنر سندھ نے زور دیا کہ سیاسی ماحول بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے، لیکن پی ٹی آئی کو بھی بھڑکیں مارنے کے بجائے سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔انہوں نے انکشاف کیا کہ حکومتی وزرا اعظم نذیر تارڑ، رانا ثنا اللہ اور ایاز صادق بات چیت کیلئے تیار ہیں لیکن پی ٹی آئی کا وطیرہ رہا ہے کہ وہ بات کرنے سے انکار کرتی ہے، حالانکہ اس وقت سیاسی طاقتوں کو آپس میں بیٹھ کر بات کرنی چاہیے۔پی ٹی آئی کو خبردار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "پی ٹی آئی نے اتنی آگ لگائی ہے کہ بات کرنا مشکل ہو رہا ہے، لیکن ن لیگ اور پی پی جو بھی ہوں، بات انہی سے کرنی پڑے گی۔سابق رہنما نے واضح کیا کہ احتساب کا عمل رکنے والا نہیں ہے اور فائدہ اٹھانے والوں کا بھی احتساب ہوگا۔عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ اگر پی ٹی آئی قیادت اور حکومت صرف ایک ٹیبل پر بیٹھ کر چائے پینے کے قابل بھی ہو جائیں تو یہ موجودہ حالات میں ایک بڑی کامیابی ہوگی، سیاسی قوتوں کو آپس میں بیٹھ کر مسائل کا حل نکالنا ہوگا، یہی وقت کی اہم ضرورت ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی