i آئی این پی ویلتھ پی کے

سندھ کے ادارہ برائے تحفظ ماحولیات کی ماحولیاتی لیبارٹریوں کی توسیع کیلئے 200 ملین روپے کے پی سی ون پر نظر ثانی، ویلتھ پاکستانتازترین

December 12, 2025

سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی نے صوبہ بھر میں ماحولیاتی لیبارٹریوں کی توسیع اور مضبوطی کے لیے 200 ملین روپے کی تخمینہ لاگت کے لیے پی سی ون پر نظر ثانی کی ہے، ویلتھ پاکستان کے پاس دستیاب دستاویزات کے مطابق اس اقدام کا مقصد علاقائی اور ڈویژنل سطحوں پر ماحولیاتی نگرانی اور جانچ کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنا ہے۔ اس منصوبے کا ایک اہم مرکز سندھ کے بڑے شہری مراکز بالخصوص کراچی، حیدرآباد اور سکھر میں جدید فضائی نگرانی کے اسٹیشنوں کا قیام ہے۔یہ منصوبہ فضائی آلودگی سے نمٹنے، ماحولیاتی استحکام کو بڑھانے اور قدرتی وسائل کی حفاظت کے لیے حکومت سندھ کی وسیع حکمت عملی کا حصہ ہے۔ اپ گریڈ شدہ لیبارٹریز ہوا کے معیار کی نگرانی، خطرناک اخراج کا تجزیہ کرنے اور متعدد شعبوں میں جامع ماحولیاتی جانچ کرنے کے لیے جدید ترین سہولیات سے لیس ہوں گی۔

پی سی ون پر نظرثانی سندھ کابینہ کی جانب سے صوبے میں زہریلے اخراج میں کردار ادا کرنے والے غیر معیاری ایندھن اور مواد کے استعمال پر پابندی کے لیے ادارے کی تجویز کی منظوری کے بعد کی گئی ہے۔ اس میں ماحولیاتی تحفظ کے قومی اہداف کے مطابق پلاسٹک، ربڑ، لیٹیکس اور دیگر خطرناک مادوں کے استعمال پر پابندیاں شامل ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ سندھ حکومت نے فضائی آلودگی کو روکنے کے لیے متعدد اقدامات شروع کیے ہیں جن میں بڑے پیمانے پر درخت لگانے کی مہم، 2,200 میگاواٹ سے زیادہ قابل تجدید توانائی کی پیداوار اور صوبے کے مختلف حصوں میں ہوا کے اخراج پر قابو پانے کے نظام کی تنصیب شامل ہے۔ حکومت عوامی عمارتوں کو سولرائز کرنے اور سیلاب سے متاثرہ کمیونٹیز کے لیے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے بھی کام کر رہی ہے۔مزید برآں حکومت نے پلاسٹک کیریئر بیگز پر مکمل پابندی نافذ کر دی ہے اور صنعتوں کو ماحول دوست طریقے اپنانے کی ترغیب دے رہی ہے۔

ان میں کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ کے لیے الیکٹرک وہیکل سروسز کا فروغ اور بڑے پیمانے پر مینگروو کی بحالی کے منصوبے شامل ہیں۔ انڈس ڈیلٹا میں 2,800 ہیکٹر سے زائد مینگرو کے جنگلات کی بحالی ایک اہم اقدام ہے جس کا مقصد ساحلی ماحولیاتی نظام کی حفاظت، مٹی کے کٹا کو روکنا اور قدرتی آفات کے اثرات کو کم کرنا ہے۔ان اقدامات کے ذریعیسیپا کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ سندھ کا ماحولیاتی نگرانی کا بنیادی ڈھانچہ صنعتی آلودگی اور ماحولیاتی انحطاط کے مضر اثرات کو کم کرتے ہوئے تیزی سے شہری کاری کے ساتھ رفتار کو برقرار رکھے۔ توقع ہے کہ ان منصوبوں سے نہ صرف ہوا کے معیار کو بہتر بنایا جائے گا اور حیاتیاتی تنوع کا تحفظ کیا جائے گا بلکہ طویل مدتی پائیداری کے اہداف کو بھی آگے بڑھایا جائے گاجس سے موسمیاتی چیلنجوں سے نمٹنے اور ماحول دوست ترقی کو فروغ دینے میں سندھ کو دوسرے صوبوں کے لیے ایک ماڈل کے طور پر رکھا جائے گا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک