وفاقی دارالحکومت میں 14سو سے زائد غیرقانونی عمارتوں کا انکشاف ہواہے ،غیرقانونی عمارتوں کی لسٹ فائلوں تک محدود، ویب سائٹ پر اپ لوڈ نہ کی جاسکی،سی ڈی اے نے 600نئی غیرقانونی عمارتوں کی نشاندہی کی ہے ۔اس خبررساں ادارے کے مطابق وفاقی دارلحکومت اسلام آباد کے صرف دو زون میں غیرقانونی عمارتوں کی تعداد میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہورہاہے ۔اسلام آباد کے زون فور اور فائیو میں 1400 غیرقانونی عمارتیں ہیں۔فیڈرل ڈویلپمنٹ اتھارٹی(سی ڈی اے) نے 600نئی غیرقانونی عمارتوں کی نشاندہی کی ہے ۔زون فور اور فائیو میں 800 عمارتیں پہلے سے غیرقانونی قرار دی جاچکیں۔غیرقانونی عمارتوں میں شہری سرمایہ کاری کررہے ہیں اسلام آباد کے شہری لٹ رہے ہیں جبکہ سی ڈی اے خاموش تماشائی کاکردار اداکررہاہے ،غیرقانونی عمارتوں کی لسٹ فائلوں تک محدود، ویب سائٹ پر اپ لوڈ نہ کی جاسکی،غیرقانونی عمارتوں کو سیل کرنے یا گرانے کے حوالے سے کوئی کاروئی نہیں کی جارہی ہے
غیرقانونی عمارتوں کی لسٹ فائلوں تک محدود،سی ڈی اے ویب سائٹ پر اپ لوڈ نہ ہوسکیں،
سی ڈی اے کی نااہلی کے باعث 600 کے لگ بھگ نئی غیرقانونی عمارتیں بن گئیں سی ڈی اے بلڈنگ کنٹرول نے جیو ٹیگنگ کے ساتھ عمارتوں کی نشاندہی کردی ۔سی ڈی اے شعبہ انفورسمنٹ نئی غیرقانونی عمارتوں کیخلاف کاروائی سے گریزاں ہے شعبہ بی سی ایس نے عمارتوں کی لسٹ ویب سائیٹ پر اپ لوڈ کرنے کیلئے مراسلہ لکھاجیو ٹیگنگ کیساتھ نئی غیرقانونی عمارتوں کی لسٹ ویب سائیٹ پر جاری کرنے کا کہا گیا،15 روز گزرنے کے باوجود نئی غیرقانونی عمارتوں کیخلاف کاروائی عمل میں نہ لائی جاسکی۔حکام بی سی ایس نے کہاہے کہ شہریوں کی بڑی تعداد غیرقانونی عمارتوں میں سرمایہ کاری کرنے میں مصروف ہے شعبہ انفورسمنٹ اور آئی ٹی کو ان عمارتوں کے حوالے سے مراسلہ لکھ چکے ہیں،شعبہ انفورسمنٹ کاروائی کرے تو ہمارا نمائندہ ان کے ساتھ ہوگا، انورسمنٹ کی جانب سے کاروائی کے حوالے سے ابھی تک آگاہ نہیں کیا گیا۔(محمداویس)
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی