عالمی سطح پرپاکستان پولٹری کی پیدوار میں 8واں بڑا ملک بن گیا، ملک میں پولٹری کی صنعت نے 7.3 فیصد کی اوسط سالانہ شرح نمو حاصل کی۔ پاکستان کی پولٹری صنعت کی وجہ سے پاکستان دنیا کے 10 بڑے پولٹری پیدوار والے ممالک میں شامل کر لیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی سطح پر پولٹری پیدا کرنے والے 10 بڑے ممالک کی فہرست میں پاکستان کو 8 واں نمبر ملا ہے۔بتایا گیا ہے کہ پاکستان کی پولٹری کی صنعت میں گزشتہ ایک دہائی کے دوران 1 ہزار ارب روپے سے زائد کی سرمایہ کاری ہو چکی۔ ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کی پولٹری کی صنعت نے گزشتہ ایک دہائی کے دوران 1056 ارب روپے سے زائد کی سرمایہ کاری کے ساتھ 7.3 فیصد کی اوسط سالانہ شرح نمو حاصل کی ۔ رپورٹ کے مطابق 2023 میں پولٹری کی برآمدات 2.24 ملین ڈالر تک پہنچیں جبکہ پاکستان نے پیداواری ضروریات کو پورا کرنے کے لئے 1.5 ملین ٹن فیڈ اسٹف، خاص طور پر سویابین درآمد کیا۔
پاکستان کی پولٹری کی صنعت دنیا میں 8 واں جبکہ جنوبی ایشیا میں تیسرا نمبر حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ پاکستان کی پولٹری کی صنعت جنوبی ایشیا میں بھارت اور بنگلہ دیش کے بعد تیسرے نمبر پر ہے ۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں پولٹری کی پیداواری تکنیک میں بہتری آنے سے پاکستان کو اس صنعت کی ایکسپورٹ مارکیٹ تک بھی رسائی حاصل ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس شعبے میں ڈومیسٹک پولٹری، بطخیں اور ان کے چوزے بھی شامل ہیں۔پولٹری کی کل گوشت کی پیداوار (مقامی) کا حصہ تقریبا 40.7 فیصد ہے۔ پاکستان میں زیادہ تر کمرشل پولٹریز برائلر ہیں جن کی پیداوار تقریبا 98 فیصد تجارتی طور پر ہوتی ہے۔ یہاں واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں پولٹری انڈسٹری کی بنیادی اکائی چوزے کی قلت کی وجہ سے بحران کی صورتحال پیدا ہوئی،پنجاب میں چوزے کی قیمت بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ بتایا گیا ہے کہ چوزے کی عدم دستیابی کی وجہ سے پاکستان کے مختلف شہروں میں برائلر گوشت کی قیمت 800 روپے سے بھی اوپر چلی گئی تھی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی