آئندہ مالی سال کا بجٹ2 جون2025 کو پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مطالبے پر بجٹ میں درآمدی گاڑیاں سستی ہونے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق نئے بجٹ میں درآمدی گاڑیاں سستی ہونے کا امکان ہے۔ آئی ایم ایف نے گاڑیوں کی درآمد پر ٹیکسوں میں کمی اور گاڑیوں کی کمرشل امپورٹ کھولنے پر بھی زور دیا ہے۔ذرائع ایف بی آر کے مطابق نئی امپورٹڈ گاڑیوں پر کسٹم ڈیوٹی میں کمی کی تجویز ہے،850 سی سی یا چھوٹی اور 1801 سی سی تک کی بڑی گاڑیاں شامل ہیں۔ امپورٹڈ گاڑیوں پر ڈیوٹی 5 سے 30 فیصد تک کم کرنے کی تجویز ہے۔ذرائع کے مطابق اس وقت درآمدی گاڑیوں پر 50 سے 100 فیصد تک ڈیوٹی عائد ہے، استعمال شدہ درآمدی گاڑیوں پر ڈیوٹی نسبتا زیادہ رکھنے کی تجویز ہے۔ذرائع ایف بی آر کے مطابق پانچ سال پرانی گاڑیوں کی درآمد کی اجازت دینے پر غور ہے، اس کے بعد بتدریج 10 سال پرانی گاڑیوں کی درآمد کھولنے کی تجویز ہے۔ نئی پانچ سالہ انرجی وہیکل پالیسی کے تحت ای وہیکلز کو فروغ دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی