آفیشل سیکرٹ ترمیمی ایکٹ کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں متفرق درخواست دائرکر دی گئی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ صدرعارف علوی نے کہا کہ انہوں نیآفیشل سیکرٹ ایکٹ پردستخط نہیں کیے تو یہ ایکٹ درست طریقہ کار کے مطابق پاس نہیں ہوا لہذا عدالت اسے معطل قرار دے۔ درخواست شہری محمد سلیم ایڈووکیٹ نیدائرکی۔ درخواست میں وفاقی حکومت،وزرات داخلہ سمیت دیگرکوفریق بنایاگیا۔ درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت آفیشنل سیکرٹ ترمیمی ایکٹ کی شق2،چاراور 11کوماورائیآئین قراردیتیہوئیکالعدم کرے۔ مزید استدعا کی گئی کہ عدالتی فیصلہ آنیتک قانون پرعمل درآمدروکتیہوئے حکم امتناعی جاری کیاجائے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی