رہنما پی ٹی آئی لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ عوام نے فیصلہ سنا دیا ہے کہ عمران خان کوئی مجرم نہیں ہے، صدر پاکستان فی الفور عمران خان کو رہائی کے احکامات جاری کریں، بانی پی ٹی آئی کو غیر قانونی اور غیر آئینی سزا دی گئی، بانی پی ٹی آئی کے وکیل کو صفائی کا موقع بھی نہیں دیا گیا، بانی پی ٹی آئی کی سزائیں کالعدم قراردیکر فی الفور رہا کیا جائے ،پی ٹی آئی کو ہاتھ پاؤں باندھ کر میدان میں اتارا گیا بانی پی ٹی آئی کے بغیر کوئی بھی حکومت نہیں بن سکتی ۔ منگل کے روز الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا بانی پی ٹی آئی کے بغیر اسمبلی پارلیمنٹ اور جمہوریت نہیں چل سکتی ، ہم پی ٹی آئی سے ہیں انڈیپنڈنٹ کہنا غیر آئینی اورغلط ہے ہم تو بلا لینے آئے ہیں انہوں نے تو جہیز کا پورا سامان دیدیا ۔ ہم نے جتنے کاغذات جمع کرائے اس پر پی ٹی آئی لکھا تھا لطیف کھوسہ نے کہا کہ پی ٹی آئی پر پابندی نہیں ہم سے صرف نشان چینا گیا ۔ پی ٹی آئی بطور آئینی وقانونی جماعت وجود رکھتی ہے ۔ آرٹیکل 218اور 220کے تحت شفاف انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے پانچ سال میں الیکشن کرانا ضروری تھا جو چھٹے سال ہوا ۔ عوام نے پی ٹی آئی کو مینڈیٹ دیکر چاروں شانے چت کردیا ، یہ واحد الیکشن تھے جس میں ووٹر امیدوار کو ڈھونڈ رہا تھا ۔
عوام نے ظلم کا بدلہ ووٹ سے لیا انہوں نے کہا کہ پارلیمان کے نمائندے سمیت کوئی بھی ہو سب عوام سے وفاداری کے پابند ہے ۔ آرٹیکل پانچ میں ہے کہ وفاداری عوام اور ریاست سے ہونی چاہئے ، ہر شہری پر لازم ہے کہ عوام اور ریاست کے ساتھ وفاداری نبھائے ۔ 25کرور عوام نے اپنا مقدمہ پیش کیا عوام نے اپنا کلیئر مینڈیٹ دیا ۔ا نہوں نے کہا کہ دو پارٹیوں سے یہاں بندر بانٹ ہورہی ہے ایک کہتا ہے دوسال وزیراعظم تم اور تین سال میں بن جاتا ہوں، کہا جارہا ہے کہ پنجاب کی وزارت اعلیٰ میری بیٹی کو دے دو اور پھر کہا جاتا ہے کہ صد رکا عہدہ ہمیں دے دو ۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ خواجہ سعد رفیق کو سراہتا ہوں انہوں نے شکست تسلیم لیا اور فون پر مجھے مبارکباد دی ، خواجہ سعد رفیق سے کہا کہ اپنے بڑوں کو بھی یہی درس دیا کریں میں نے کہا اگر نواز شریف یاسمین راشد سے ہار گئے تو شکست قبول کریں ، خواجہ آصف ریحانہ ڈار سے ہار گئے تو ہار مان لینی چاہیئے ، خواجہ آصف کے لئے ان کے اپنے الفاظ دہراتا ہوں کہ کوئی شرم ہوتی ہے کوئی حیا ہوتی ہے ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی