i پاکستان

افغان حکومت ٹی ٹی پی کیخلاف موثر کارروائی کرے تو پاکستان تعاون کیلئے تیار ہے‘ وزیراعظمتازترین

November 11, 2025

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے افغان حکومت کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور دیگر دہشت گرد گروہوں کے خلاف مثر کارروائی کرے تو پاکستان تعاون کیلئے تیار ہے‘افغانستان کو سمجھنا ہو گا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کی حمایت سے امن حاصل نہیں ہوگا‘ امن و سلامتی و ترقی کے موضوع پرپارلیمانی رہنمائوں کو ایک پلیٹ فورم پر لانا پاکستان کیلئے باعث فخر ہے‘پاکستان نے ہمیشہ استحکام اور دفاع وطن میں عزم کا مظاہرہ کیا ،ہماری فوج نے بہترین پیشہ ورانہ کارکردگی سے دشمن کے عزائم ناکام بنائے۔منگل کے روز یہاں بین الپارلیمانی اسپیکرز کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ امن و سلامتی و ترقی کے موضوع پرپارلیمانی رہنمائوں کو ایک پلیٹ فورم پر لانا پاکستان کیلئے باعث فخر ہے، امن واستحکام ہی پائیدار ترقی کی بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دنیا کو دکھایا پاکستان اپنی خودمختاری اورعلاقائی سالمیت کے تحفظ کیلئے ہر قیمت ادا کرے گا، پاکستان اورافغانستان کے درمیان بات چیت میں تعاون پر بردارممالک کو سراہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرامن اورمستحکم افغانستان ہی علاقائی رابط، ترقی اور خوشحالی کی کنجی ہے، شدت پسند گروہ افغانستان اوراس کے باہرامن کے لیے خطرہ بنے ہوئے ہیں، پاکستان نے ہمیشہ مظلوم اقوام کی حمایت کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے کئی بار امن دشمن کارروائیوں کا سامنا کیا ، ہم سمجھتے ہیں کہ ترقی اس معاشرے میں ممکن ہے جہاں امن اور سلامتی ہو۔امن و استحکام ہی پائیدار ترقی کے ضامن ہیں۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کو سمجھنا ہو گا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کی حمایت سے امن حاصل نہیں ہوگا، افغان حکومت ٹی ٹی پی و دیگر گروہوں کے خلاف موثر کارروائی کرے تو پاکستان تعاون کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ استحکام اور دفاع وطن میں عزم کا مظاہرہ کیا ،ہماری فوج نے بہترین پیشہ ورانہ کارکردگی سے دشمن کے عزائم ناکام بنائے۔ پاک افغان مذاکرات میں برادر ممالک کی معاونت کو سراہتے ہیں۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اس سال مئی میں مشرقی سرحد پر بلا اشتعال جارحیت کی گئی جبکہ گزشتہ ماہ افغان سرزمین سے پاکستانی چوکیوں پر حملے ہوئے جن کا پاکستان نے ٹھوس اور فیصلہ کن جواب دیا، دنیا بھر میں جاری تنازعات نے امن کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔ واضح رہے اسلام آباد میں جاری دو روزہ بین الاپارلیمانی کانفرنس میں آذربائیجان، ازبکستان، کینیا، فلسطین، مراکش، روانڈا، لائبیریا، بارباڈوس اور نیپال کے وفود کانفرنس میں شریک ہیں، کانفرنس کا مقصد عالمی امن، ترقی اور بین الاقوامی پارلیمانی روابط کے فروغ کو مضبوط بنانا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی