سربراہ مسلم لیگ ضیا اعجازالحق نے کہا ہے کہ افغانستان میں لڑائی کے دوران پاکستان کی قربانیاں ہی تھی جن کی بدولت ہم آج ایٹمی طاقت بنے ہیں اور اس وقت امریکا بھی ہمارے ساتھ نہیں تھا،افغان جہاد کا موازنہ 11 ستمبر کے بعد کی صورتحال سے نہ کیا جائے۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ہم اپنے دشمنوں کے سامنے اسی جہاد کی وجہ سے کھڑے ہوئے، اور اس وقت کوئی ہمارے ساتھ نہیں تھا۔اعجازالحق نے بتایا کہ امریکا 1981 میں آیا جب اس نے دیکھا کہ طالبان سویت یونین کو شکست دے رہے ہیں، لیکن ایک بھی امریکی فوجی نے پاکستان اور افغانستان کی سرزمین پر قدم نہیں رکھا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر یہ قربانی نہ ہوتی تو پاکستان کبھی بھی ایٹمی طاقت نہ بن سکتا تھا۔انہوں نے کہا یہ وہ لوگ ہیں جو تاریخ کا علم نہیں رکھتے، جو افغان جہاد اور گیارہ ستمبر کے واقعات کا موازنہ کرتے ہیں۔ اعجازالحق کا کہناتھا افغان جہاد ایک شخص کے نمایاں ہونے کی کاوش ہے اور اس کا اثر عالمی سطح پر تھا۔ جبکہ آفتاب عالم نے کہا کہ ملک اس وقت بدترین دور سے گزر رہا ہے اور میڈیا پر پابندیاں لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اختیار ولی کا کہنا تھا کہ آزادی اظہار کا مطلب یہ نہیں کہ جو مرضی آئے بولتے جائیں یا ملک کے خلاف بیانیہ بنائیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی