i پاکستان

ایف بی آر نے جولائی میں ہدف سے 14 فیصد اضافی 748.6 ارب روپے اکٹھے کرلیےتازترین

August 01, 2025

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے جولائی میں 748.6 ارب روپے اکٹھے کیے، جو ماہانہ ہدف سے زیادہ ہیں اور گزشتہ سال کے مقابلے میں 14 فیصد اضافہ ظاہر کرتے ہیں، جسے ملکی معیشت میں بحالی کی علامت قرار دیا جا رہا ہے۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال جولائی میں یہ وصولی 659 ارب روپے رہی تھی، موجودہ کارکردگی مالی سال کے آغاز کو حوصلہ افزا بناتی ہے اور حکومت کی سخت نفاذ اور ٹیکس کمپلائنس کو یقینی بنانے کی پالیسی سے ہم آہنگ ہے۔مالی سال 2025 میں ایف بی آر سالانہ ہدف سے تقریبا 163 ارب روپے کم وصول کر سکا اور 117 کھرب37 ارب روپے اکٹھے کیے، جبکہ نظرثانی شدہ ہدف 119 کھرب روپے تھا، اس کے باوجود یہ مالی سال 2024 کے 93 کھرب ایک روپے کے مقابلے میں 26.19 فیصد کی نمایاں سالانہ شرح نمو ہے۔ریونیو میں زیادہ سے زیادہ اضافہ کرنے کے لیے ایف بی آر نے مالی سال 2026 میں سخت اقدامات کا اعلان کیا ہے، جن میں لیکیجز اور ٹیکس فراڈ کو روکنے کی کوششیں شامل ہیں، حکام کا کہنا ہے کہ اہم صنعتی شعبوں میں پیداوار کی ڈیجیٹل مانیٹرنگ کے ذریعے نمایاں اضافی آمدن کی توقع ہے۔بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے پروگرام کے تحت وعدوں کے مطابق حکومت نے مالی سال 2025 کے بجٹ میں اضافی 10 کھرب 50 ارب روپے کے ریونیو اقدامات متعارف کرائے ہیں

ان میں 655 ارب روپے نئے ٹیکس اقدامات سے اور 400 ارب روپے سخت نفاذ سے حاصل کیے جائیں گے۔مالی سال 2026 کے لیے ریونیو ہدف 141 کھرب 31 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔بجٹ کا محور شعبہ جاتی ریلیف، ٹیکس بیس میں توسیع، بوجھ کی منصفانہ تقسیم اور سخت نفاذ ہے۔ڈیجیٹل ٹیکسیشن فریم ورک، کاربن لیوی اور ای-کامرس و ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز کی ریگولیشن جیسے اقدامات پاکستان کے نظام کو عالمی معیار سے ہم آہنگ کرنے کے لیے متعارف کرائے گئے ہیں۔جولائی میں ایف بی آر نے 81 ارب روپے کے ریفنڈز اور ریبیٹس جاری کیے، جو گزشتہ سال کے 79 ارب روپے سے قدرے زیادہ ہیں۔جولائی کی وصولیوں کی تفصیل کے مطابق انکم ٹیکس ریونیو 294 ارب روپے رہا، جو 315 ارب روپے کے ہدف سے کم ہے، تاہم گزشتہ سال کے 284 ارب روپے کے مقابلے میں 3 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔سیلز ٹیکس کی وصولیاں 302 ارب روپے رہیں، جو 290 ارب روپے کے ہدف سے زیادہ ہیں اور گزشتہ سال کے 256 ارب روپے کے مقابلے میں 18 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہیں، کسٹمز ڈیوٹی 106 ارب روپے رہی، جو 92 ارب روپے کے ہدف سے زیادہ ہے اور گزشتہ سال کے 81 ارب روپے کے مقابلے میں 31 فیصد بڑھ گئی۔البتہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) 51 ارب روپے کے ہدف سے کم رہی اور جولائی میں 46 ارب روپے ریکارڈ کی گئی، لیکن یہ گزشتہ سال کے 37 ارب روپے کے مقابلے میں 24 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی