چیف الیکشن کمشنر سے ایم کیو ایم وفد کی ملاقات ہوئی، متحدہ کے وفد نے کراچی میں قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں میں اضافے کا مطالبہ کردیا۔ ایم کیو ایم پاکستان کے وفد نے انتخابات کے معاملے پر چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کی، جس میں کراچی کی قومی اور صوبائی اسمبلی نشستوں میں اضافیکا مطالبہ کردیا۔ رپورٹ کے مطابق کراچی کی آبادی بڑھنے سے قومی اور صوبائی اسمبلی میں نمائندگی زیادہ بنتی ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا ہے کہ کراچی کے لوگوں کو ان کا آئینی اور قانونی حق دیا جائے۔ متحدہ پاکستان نے مزید کہا کہ کراچی میں قومی اسمبلی کی 2، صوبائی اسمبلی کی 4 سے 6 نشستیں بڑھتی ہیں۔ ذرائع کے مطابق چیف الیکشن کمشنر نے بھی تسلیم کیا کہ محتاط اندازے کے مطابق کراچی کی قومی اسمبلی کی ایک صوبائی کی 3 نشستیں بڑھتی ہیں۔ دوسری جانب الیکشن کمشنر سے ملاقات کے بعد ڈاکٹر فاروق ستار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے حلقوں میں رد و بدل نہیں ہوسکتا، صوبے کی آبادی کے تناسب سے سیٹوں کا رد و بدل ہوسکتا ہے، ایم کیو ایم نے کراچی کی مردم شماری کی چوکیداری کی۔ انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات میں الیکشن سے پہلے دھاندلی روکنے پر بھی بات چیت ہوئی، آر ٹی ایس سسٹم چاہتے ہیں، الیکشن کمیشن کا نیا سسٹم زیادہ معتبر ہے، ہم انتخابات سے متعلق نئے سسٹم کا جائزہ لیکر مقف دیں گے۔ رہنما ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر فاروق ستار نے اس موقع پر مزید کہا کہ قومی اسمبلی نہیں ہے تو آئین میں ترمیم نہیں ہوسکتی، سیٹوں کی تعداد میں بھی اضافہ نہیں ہوسکتا، بین الصوبائی سیٹوں میں رد و بدل بھی ممکن نہیں، یہ مسئلہ 5 مردم شماریوں سے بھگت رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہماری آبادیوں کو کم کرکے کم گنا جاتا ہے، ہمیں ہماری آبادی کے مطابق نمائندگی نہیں دی جاتی، من پسند ضلعوں اورشہروں کی آبادی کو جان بوجھ کر زیادہ گنا جاتا ہے، کراچی کا گروتھ ریٹ 4.10 فیصد جبکہ پاکستان کا 2.5 فیصد ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی