ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے فوری اقدام نہ کرنے پر پاکستان نے جوابی کارروائی کی ہے،اسلام آباد میں پریس بریفنگ کے دوران ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہجمعرات کی صبح ایران کے صوبے سیستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر کارروائی کی، انٹیلی جنس آپریشن میں متعدد دہشتگرد مارے گئے،انہوں نے کہا کہ ایران کی جانب سے فوری اقدام نہ کرنے پر جوابی کارروائی کی، دہشت گردوں کے خلاف انٹیلی جنس بنیاد پر مبنی آپریشن کا نام مرگ بر سرمچار تھا، پاکستان نے انتہائی منظم اور مہارت سے دہشت گرد اہداف کو نشانہ بنایا،ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ ایران کی سلامتی اور خودمختاری کا مکمل احترام کرتے ہیں، پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر کی مکمل پاسداری کرتا ہے، ایران ہمارا پڑوسی برادر ملک ہے، پاکستان تمام ممالک سے بہترین تعلقات کا خواہشمند ہے، پاکستان کی سلامتی اور قومی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا،انہوں نے کہا کہ کئی سال سے ایران کو دہشت گرد گروہوں کی پناہ گاہوں سے متعلق آگاہ کر رہے ہیں، ایکشن مصدقہ اطلاعات کی روشنی میں کیا گیا، سرمچار پاکستان میں کئی دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث رہے ہیں،ترجمان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 2سے 3گھنٹے کے دوران کوئی سفارتی رابطہ نہیں ہوا، ایران کے حملے سے متعلق معلومات جلد شیئرکی جائیں گی،انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے اور کسی بھی قسم کی جارحانہ کارروائی کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے، کسی تیسرے فریق کی جانب سے مصالحت کی کوششوں کا علم نہیں، پاکستان نے ہمیشہ تنازعات کو مذاکرات سے حل کرنے پر زور دیا،ممتاز زہرا بلوچ نے مزید بتایا کہ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے ڈیووس کا دورہ مختصر کر دیا اور وہ جلدپاکستان واپس پہنچ رہے ہیں،واضح رہے کہ 2روز قبل ایران کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود میں حملے کے نتیجے میں 2معصوم بچے جاں بحق اور 3بچیاں زخمی ہو گئی تھیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی