i پاکستان

امیگریشن اینڈ پاسپورٹ ڈائریکٹوریٹ نے وزارت داخلہ کی پاسپورٹ پرنٹنگ اور اجراء پالیسی ہو ا میں اڑ ا د یتازترین

December 19, 2023

امیگریشن اینڈ پاسپورٹ ڈائریکٹوریٹ نے پاسپورٹ کی پرنٹنگ اور اجراء سے متعلق وزارت داخلہ کی نئی پالیسی کو ہو ا میں اڑ ا دیا، فاسٹ ٹریک اور ارجنٹ فیس جمع کروانے کے باجود عوام کو پاسپورٹ کے حصول کے لئے مہینوں انتظار کرنا پڑتا ہے ،بیرون ملک جانے کے خواہشمند افراد کے ویزو ں کی مدت ختم ہوجاتی ہے لیکن انہیں پاسپورٹ نہیں ملتا، ڈی جی پاسپورٹ کسی سے ملتے ہیں نہ ہی سائلین کی کوئی داد رسی کرتا ہے ، تفصیلات کے مطابق امیگریشن اینڈ پاسپورٹ ڈائریکٹوریٹ سفید ہاتھی بن گیا ہے، وزارت داخلہ نے 6دسمبر 2023ء کو پاسپورٹ کی پرنٹنگ او ر اجراء سے متعلق ایک تفصیلی پالیسی جاری کی تھی جس کے مطابق فاسٹ ٹریک پاسپورٹ 3جبکہ ارجنٹ پاسپورٹ 5دنوں میں جاری کیا جاتا ہے ،نارمل پاسپورٹ ایک ماہ میں پرنٹ کیا جاتا ہے ،وزارت داخلہ کے اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ لیمینیشن پیپر کی بڑی تعداد میں دستیابی کو یقینی بنانے میں کامیابی کے بعد اب نارمل پاسپورٹ 21دن میں جاری کیا جائے گا، دوسری جانب وزارت داخلہ کی اس پالیسی کو بھی امیگریشن اینڈ پاسپورٹ ڈائریکٹوریٹ نے ردی کی ٹوکری میں ڈالتے ہوئے عوام کو فاسٹ ٹریک، ارجنٹ اور نارمل پاسپورٹ کے حصول کے لئے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور کر دیا ہے ، ڈ ی جی پاسپورٹ مصطفی جمال قاضی کسی سے ملتے ہیں نہ ہی پاسپورٹ آفس میں سائلین کی داد رسی کی جاتی ہے ،روزانہ کی بنیاد پر ملک بھر سے بڑی تعداد میں خواتین اور بچے پاسپورٹ کے حصول کے اسلام آباد کے چکر لگانے پر مجبور ہیں اور کئی لوگ ایک ایک ہفتہ سے ڈی جی پاسپورٹ کے دفتر کے چکر کاٹ رہے ہیں لیکن وہ پاسپورٹ حاصل نہیں کر سکے۔عوام نے وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ سے صورتحال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھاری فیسوں کی ادائیگی کے باجودپاسپورٹ نہ دیناعوام کو ان کے بنیادی حق سے محروم کرنا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی