پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر نے ایوان میں پی ٹی آئی ارکان کے خلاف نااہلی ریفرنس کو ذاتی انا اور سیاسی خوشنودی کا نتیجہ قرار د یتے ہوئے کہا ہے کہ اسمبلی میں آواز دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور یہ اقدام پنجاب کی سیاسی تاریخ پر سیاہ دھبہ ہے۔ایک انٹرویو میںانہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں ہونے والے حالیہ واقعات کو جمہوری عمل پر حملہ ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ نعرے بازی دونوں طرف سے ہوئی، مگر ہمارے خلاف نااہلی کا ریفرنس ذاتی انا اور کسی کی خوشنودی کا نتیجہ لگتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں اربوں روپے کی تشہیری مہم جاری ہے اور جب ہم وزیراعلی مریم نواز کے خلاف احتجاج کرتے ہیں تو ہمیں سزا دی جاتی ہے۔ملک احمد بھچر کا کہنا تھا کہ ہم پر مائیک اور کرسیاں توڑنے کا غلط الزام لگا کر 26 ارکان کو معطل کر دیا گیا، حالانکہ ہم پرامن احتجاج کر رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ریفرنس پنجاب کی تاریخ پر سیاہ دھبہ ہے اور یہ روایت کل ان کے لیے بھی نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے جب وہ اپوزیشن میں ہوں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم بھی ذاتی مفادات کے لیے کی گئی، ہمیں اپنے بانی قائد سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، اور اسپیکر کی ناراضگی بھی اندرونی دبائو کا نتیجہ ہے۔احمد خان بھچر نے مطالبہ کیا کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی ریفرنس واپس لیں، ورنہ ہم احتجاج اسمبلی کے اندر بھی کریں گے اور باہر بھی، ساتھ ہی ساتھ اس غیر آئینی اقدام کے خلاف عدالت سے بھی رجوع کریں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی