i پاکستان

بانی پی ٹی آئی نے کیا کیا کہ ان سے ملنے نہیں دیا جا رہا ہے؟،پی ٹی آئی عوامی طاقت سے پارلیمنٹ کی کارروائی روک دے، محمود اچکزئی کی تجویزتازترین

November 28, 2025

سربراہ تحریک تحفظ آئین محمود خان اچکزئی نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو ہماری تجویز ہے کہ اگر بانی کی بہنوں سے ملاقات کروانی ہے تو عوامی طاقت سے پارلیمنٹ اور سینیٹ کی کارروائی روک دیں، یہاں کوئی شرافت کی زبان نہیں سمجھتا،ہمارا واسطہ 5 ہزار 3 سو ارب کے چور حکمرانوں سے پڑا ہے، یہ غاصب اور مینڈیٹ چور حکمران ہیں، شہریوں سے اپیل ہے آئین کے لئے کھڑے ہوں ،آئو ہمارے ساتھ باہر نکلو ، ہمیں اس پارلیمنٹ میں شور مچانا ہو گا۔سربراہ تحریک تحفظ آئین محمود خان اچکزئی نے پی ٹی آئی کے دھرنے کے مقام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ یہ دھرنا پلان نہیں تھا، وزیراعلی خیبرپختونخوا کو خوش فہمی تھی وہ فیڈریشن کا یونٹ ہے، وزیر اعلی کو یہ گماں تھا ان کو سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ نے لکھ کے دیا ہے تو انہیں اپنے لیڈر سے ملنے دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی سہیل آفریدی نے دیکھا کہ یہاں کوئی شرافت کی زبان نہیں سمجھتا، وزیر اعلی نے جمہوری پشتون کی حیثیت سے یہاں دھرنا دیا، وزیراعلی کا دھرنا شاید عدالتی آرڈر تک جاری رہے، ہمارا واسطہ 5 ہزار 3 سو ارب کے چور حکمرانوں سے پڑا ہے، یہ غاصب اور مینڈیٹ چور حکمران ہیں۔محمود خان اچکزئی کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے لئے شرم کا مقام ہے، بانی پی ٹی آئی جیل میں بیٹھے اور ہم اسمبلی کی کارروائی چلنے دیں ۔

محمود خان اچکزئی نے سوال اٹھایا کہ بانی پی ٹی آئی نے کیا کیا کہ ان سے ملنے نہیں دیا جا رہا ہے؟۔اپوزیشن اتحاد کے سربراہ نے کہا کہ پارلیمنٹ میں آنے والے اپنا اسپیکر یا وزیراعظم بناتے ہیں، ہم کہتے ہیں کہ 25 کروڑ عوام کی منتخب پارلیمان ہی فیصلے کرے۔ محمود خان اچکزئی نے شہریوں سے آئین کے لئے کھڑے ہونے کی اپیل کی اور کہا کہ میں پاکستان کے لوگوں سے گزارش کرتا ہوں ،آ ئو ہمارے ساتھ باہر نکلو ، ہمیں اس پارلیمنٹ میں شور مچانا ہو گا۔اس موقع پر تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہاکہ ہری پور میں عوام کے حق کو چھینا گیا، ہم سے ووٹ کا حق چھینا گیا، انہوں نے وکلا برادری سے سوال کیا کہ کیا یہ آئین کی عزت ہو رہی ہے؟۔اسد قیصر نے کہاکہ تمام سیاسی جماعتوں سے کہتا ہوں اپنی انا سے باہر نکلیں، پشاور میں پاکستان کا سب سے بڑا جرگہ ہوا لیکن اس کی قرارداد کو اہمیت نہیں دی جا رہی۔ پی ٹی آئی کے دھرنے کے مقام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ مجلس وحدت المسلمین علامہ ناصر عباس نے کہا ہے کہ اس وقت پاکستان میں کوئی فیڈریشن نہیں ہے، موجودہ حکمران ملک کو توڑنا چاہتے ہیں، ان سے نجات پانا ہر پاکستانی کی ذمہ داری ہے تاکہ پاکستان فیڈریشن بچ سکے ۔

علامہ ناصر عباس نے کہا کہ ظلم کے خلاف ریزسٹ کرنا فرض ہوتا ہے، اگر ظالموں کے مقابلے میں چپ رہیں تو وہ مزید دلیر ہوتے ہیں، اس وقت پاکستان ایک ایسے مافیا کے ہاتھ میں جو ظالم بھی ہے اور بے رحم بھی۔انہوں نے کہا کہ اس مافیا کے اندر انسانیت نام کی کوئی چیز نہیں ہے، یہ ہمیں بنیادی انسانی حقوق سے محروم کر رہے ہیں، قیدیوں کو ان کے حقوق سے محروم کر رہے ہیں، پاکستان کے عوام کے الیکٹڈ نمائندے یہ نہیں ہیں، یہ گھس بیٹھیے ہیں، یہ ظالم ہیں، قاتل ہیں، بے رحم ہیں، ان سے اس وطن کی جان چھڑوانا ہر پاکستانی کی ذمہ داری ہے۔علامہ ناصر عباس نے کہا کہ وزیراعلی کے پی یہاں آئے ہوئے ہیں، ایک صوبے کے وزیراعلی ہیں جہاں پر مشکلات ہیں، مسائل ہیں، وہ اپنے لیڈر سے ملنا چاہتے ہیں، وزیر اعلی ان سے گائیڈ لائن لینا چاہتے ہیں، یہ اتنے عجیب و غریب قسم کے حکمران ہیں، ان کو کے پی کی پرواہ ہی نہیں ہے۔سربراہ مجلس وحدت المسلمین کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم سے کہو کہ ملاقات کرا تو وہ کہتا ہے پوچھ کے بتاتا ہوں، اب سوچیں یہ ہیں ہمارے حکمران، ایسے لوگ ہم پر مسلط ہیں، جب عوام کے رائے کو ٹھکرا کر ڈاکہ ڈال کر مسلط ہوں گے پھر یہی حکمران ہوں گے، یہ بھکاری کمزور، چھوٹے، حقیر اور بے بس لوگ ہیں، یہ دھبہ ہے پاکستان کے نام پر۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی