سابق وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے بین الاقوامی میڈیا پر سامنے آنے والی دستاویز سے متعلق کہا ہے کہ اس اطلاع کی تصدیق کیلئے تحقیقات ہونی چاہئیں، اگر چیئرمین پی ٹی آئی اس سلسلے میں قصور وار ثابت ہوتے ہیں تو ان کے خلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ چلایا جانا چاہیے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بظاہر یہ کام بہت شرانگیز ہے، یہ بات فراموش نہیں کرنی چاہیے کہ سائفر کی کاپی چیئرمین پی ٹی آئی کے پاس تھی جو انہوں نے واپس بھی نہیں کی۔ سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی یہ بات بھی ریکارڈ پر کہہ چکے ہیں کہ ان سے وہ سائفر کاپی گم ہوگئی ہے۔ رانا ثنا نے مزید کہا کہ اگر چیئرمین پی ٹی آئی اس سلسلے میں قصور وار ثابت ہوتے ہیں تو ان کے خلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ چلایا جانا چاہیے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی