i پاکستان

بھٹو ٹرائل میں فئیر ٹرائل کے بنیادی حق پر عمل نہیں کیا گیا، سپریم کورٹ کی رائےتازترین

March 06, 2024

سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق وزیر اعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار بھٹو کی پھانسی کیخلاف صدارتی ریفرنس پر رائے دے دی جس میں کہا گیا ہے کہ بھٹو ٹرائل میں فئیر ٹرائل کے بنیادی حق پر عمل نہیں کیا گیا۔ چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسی نے رائے سنانے سے قبل واضح کیا کہ سپریم کورٹ کا آرڈر متفقہ ہے۔ عدالت عظمی کی جانب سے اپنی رائے میں کہا گیا کہ تاریخ میں کچھ کیسز ہیں جنہوں نے تاثر قائم کیا عدلیہ نے خوف میں فیصلہ دیا، ماضی کی غلطیاں تسلیم کئے بغیر درست سمت میں آگے نہیں بڑھا جا سکتا۔ صدارتی ریفرنس میں سوال تھا کہ کیا فئیر ٹرائل ہوا تھا یا نہیں ؟ ، بھٹو ٹرائل میں فئیر ٹرائل کے بنیادی حق پر عمل نہیں کیا گیا۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں 9 رکنی لارجر بینچ نے 4 مارچ کو رائے محفوظ کی تھی جبکہ بینچ میں جسٹس سردار طارق مسعود، جسٹس منصور علی شاہ جسٹس یحیی آفریدی، جسٹس امین الدین، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر ، جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس مسرت ہلالی بینچ کا حصہ تھے۔ سابق جسٹس منظور ملک، وکلا مخدوم علی خان، صلاح الدین عدالتی معاونین تھے ، عدالتی معاون سابق اٹارنی جنرل خالد جاوید ، بیرسٹر اعتزاز احسن ، پیپلز پارٹی کے وکیل فاروق ایچ نائیک، رضا ربانی نے بھی ریفرنس پر دلائل دیئے۔ احمد رضا قصوری ، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بھی دلائل دیئے تھے۔ صدراتی ریفرنس 2011 میں اس وقت کے صدر آصف علی زرداری نے دائر کیا تھا جبکہ کیس کی کاروائی سپریم کورٹ کے یوٹیوب چینل پر براہ راست نشر کی جاتی رہی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی