i پاکستان

بشری بی بی کا بنی گالہ کو سب جیل قرار دینے کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوعتازترین

February 06, 2024

سابق وزیر اعظم عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی نے بنی گالہ کو سب جیل قرار دینے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔ سابق خاتون اول کی جانب سے دائر درخواست میں درخواست میں چیف کمشنر اسلام آباد، سپرنٹینڈنٹ اڈیالہ جیل اور انسپکٹر جنرل( آئی جی) جیل خانہ جات پنجاب اور ریاست کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں بتایا گیا ہے کہ 31 جنوری کو بشری بی بی کو توشہ خانہ ریفرنس میں 14 سال قید کی سزا سنائی گئی، اس کے بعد بشری بی بی نے اڈیالہ جیل پہنچ کر گرفتاری کے لیے سرنڈر کیا، بشری بی بی نے صبح 10 بجے اڈیالہ جیل پہنچ کر سپرنٹنڈنٹ کو آگاہ کیا کہ وہ خود کو گرفتاری کے لیے پیش کرنے کے لیے آگئی ہیں۔ درخواست میں مزید کہا گیا کہ سابق خاتون اول کو صبح 10 سے رات 9 بجے تک انتظار گاہ میں ٹھہرایا گیا، رات 9 بجے کے بعد بشری بی بی کو کہا گیا کہ آپ کو کسی اور جیل منتقل کیا جا رہا ہے، بشری بی بی کے استفسار پر جیل حکام نے بتایا کہ خان ہاس بنی گالا کو ہی سب جیل قرار دے دیا گیا ہے۔ اس کے مطابق بشری بی بی کی جانب سے خان ہاس کو سب جیل قرار دے کر وہاں منتقل کرنے کی کبھی کوئی درخواست نہیں کی گئی۔ درخواست میں بتایا گیا ہے کہ بشری بی بی پاکستان کی سب سے مقبول سیاسی جماعت کے سربراہ کی اہلیہ ہیں اور کسی بھی عام کارکن کی طرح بشری بی بی اڈیالہ جیل راولپنڈی میں ہی اپنی سزا کاٹنا چاہتی ہیں۔ مزید کہا گیا کہ بشری بی بی بطور خاتون خود کو سب جیل میں محفوظ نہیں سمجھتیں، سب جیل میں نامعلوم افراد کی نقل و حرکت کے باعث بشری بی بی خود کو غیر محفوظ تصور کرتی ہیں، ان کے ساتھ یہ خصوصی برتا دیگر خاتون قیدیوں کے ساتھ متعصبانہ رویے کے مترادف ہے۔ درخواست کے مطابق 10 فروری کو بشری بی بی کے خلاف 190 ملین پانڈز ریفرنس بھی سماعت کے لیے مقرر ہے، بشری بی بی کو سب جیل سے اڈیالہ جیل لانے اور لے جانے کی غیر ضروری مشق سے حکام پر بوجھ بڑھے گا۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ 31 جنوری 2024 کو بنی گالہ ہاس کو سب جیل قرار دینے کے نوٹی فکیشن کو کالعدم قرار دیا جائے اور انہیں واپس اڈیالہ جیل راولپنڈی منتقل کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی