جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی نائب امیر ڈاکٹر فرید اللہ پراچہ نے کہا ہے کہ کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے لیکر چیف آف آرمی سٹاف تک سب کو بجلی کے بل ادا کرنے چاہیئے ، اشرافیہ کو 220ارب پٹرول کی مد میں جبکہ 505ارب کی مفت بجلی کا سلسلہ ختم ہونا چاہیے دو ستمبر کو پورے پاکستان میں دما دم مست قلندر ہوگا عوام گھروں سے باہر نہ نکلے تو بجلی 90روپے یونٹ تک چلی گئی۔ آئی این پی کو دیئے گئے انٹرویومیں انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم والے پاکستان کے 25کروڑ عوام کو آئی ایم ایف کے چغل میں پھنسا گئے ہیں جماعت اسلامی پاکستان کی حقوق کی جنگ لڑرہی ہے بجلی کے ٹیرف میں ظلمانہ اضافہ کسی صورت قابل قبول نہیں پاکستان کے کلمے کے نام پر بنا تھا اور تمام لوگوں کو مساوی حقوق حاصل ہے ،قرآن اور آئین سے بالاتر کوئی نہیں اس میں سب کو بل ادا کرنے چاہیئے اشیاء خوردونوش میں مہنگائی اور بجلی کے نرخوں میں اضافے پر لوگ اپنے بچوں کے ہمراہ خودکشیوں پر مجبور ہوگئے ہیں سوشل میڈیا پر آئے روز دل سوز واقعات سامنے آرہے ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت فل الفور جو اضافی بجلی کے نرخوں میں قیمتی جو بڑھائی گئی ہے وہ واپس لی جائے انہوں نے کہا کہ دو ستمبر کو عوام گھروں سے باہر نکلیں اور جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی