چینی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر قابو پانے کے لیے حکومت نے بڑا اقدام اٹھاتے ہوئے شوگر مافیا کے کئی بااثر افراد کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل کر دیے ہیں، یہ فیصلہ عوامی دبا اور ذخیرہ اندوزی کے بڑھتے خدشات کے پیش نظر کیا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق چینی کی قیمتیں کنٹرول کرنے میں ناکامی اور درآمد کے باوجود، حکومت نے اب نرخوں کو مستحکم کرنے کے لیے شوگر مل مالکان کے خلاف سخت کارروائی کا ایک نیا راستہ اختیار کیا ہے۔چینی مافیا کے کئی بااثر افراد کے بیرونِ ملک سفر پر پابندی لگا دی گئی ہے، کیونکہ حکام ایسے اقدامات تلاش کر رہے ہیں جن کے ذریعے مل مالکان کو قیمتیں کم کرنے پر مجبور کیا جا سکے، جو بعض شہروں میں 200 روپے فی کلو تک جا پہنچی ہیں، جب کہ سرکاری قیمت 173 روپے فی کلو مقرر ہے۔وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین نے تصدیق کی ہے کہ متعدد شوگر مل مالکان کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کر دیے گئے ہیں، تاہم انہوں نے ان افراد کی شناخت یا تعداد نہیں بتائی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے ملوں میں موجود چینی کے ذخائر کا بھی کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
حکومت کو حالیہ دنوں میں عوام اور ارکانِ پارلیمنٹ کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے، کیونکہ وہ چینی کی قیمتیں مستحکم کرنے اور اس کی دستیابی کو یقینی بنانے میں ناکام رہی ہے۔چینی کا بحران حکومتی کمزوری اور ریگولیٹری اداروں کی عدم موجودگی کے باعث بار بار پیدا ہوتا رہا ہے۔یہ ایک طے شدہ طریقہ کار کے مطابق ہوتا ہے جس میں شوگر ملیں جو کہ زیادہ تر سیاسی خاندانوں کی ملکیت میں ہوتی ہیں، حکومت سے زائد اسٹاک کا جواز دے کر برآمد کی اجازت حاصل کر لیتی ہیں، اس کے بعد ملک میں چینی کی قلت پیدا ہوتی ہے اور قیمتیں آسمان کو چھونے لگتی ہیں۔پھر حکومت قیمتیں کم کرنے کے لیے چینی درآمد کرتی ہے، یوں مل مالکان بھاری منافع کماتے ہیں اور ملک کے قیمتی زرمبادلہ کو نقصان ہوتا ہے۔اسی قسم کی صورتِحال رواں سال بھی دہرائی گئی۔جونہی قیمتیں بڑھنے لگیں، وفاقی کابینہ نے 4 جولائی کو 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کی منظوری دی، یہ اجازت ایک سال بعد دی گئی، جب ملز کو ایک لاکھ 50 ہزار ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی گئی تھی، اس کے بعد حکومت اور شوگر انڈسٹری کے درمیان ایک معاہدہ ہوا جس کے مطابق ملیں چینی 165 روپے فی کلو میں فروخت کریں گی۔تاہم، اس معاہدے سے قیمتیں کم نہیں ہو سکیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی