سندھ ہائیکورٹ نے داود انجینئرنگ کے معطل طلبا کو دوبارہ ایڈمیشن دینے کے عدالتی احکامات پر عملدرآمد نا کرنے کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کردیئے۔ ہائیکورٹ میں داود انجینئرنگ کے معطل طلبا کو دوبارہ ایڈمیشن دینے کے عدالتی احکامات پر عملدرآمد نا کرنے کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواستگزار کے وکیل عثمان فاروق ایڈووکیٹ نے موقف دیا کہ وائس چانسلر ثمرین حسین نے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی ہے۔ ثمرین حسین اور دیگر فریقین طلبہ کو دوبارہ ایڈمیشن دینے کے لئیے عدالت نے پابند کیا گیا تھا۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے بار بار معطل ہونے والے عامر علی گاہو کو بھی دوبارہ داخلہ دیا تھا۔ دوسری جانب محمد حسیب کو عدالتی احکامات کے باوجود دوبارہ داخلہ نہیں دیا گیا۔ یونیورسٹی انتظامیہ کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے طالب علم کا کیرئر تباہ ہو سکتا ہے۔عدالت نے وائس چانسلر سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 31 جنوری تک جواب طلب کرلیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی