i پاکستان

ضمانت بعد از گرفتاری کیس،یہ عدالت ہے ہالی وڈ نہیں، چیف جسٹس وکیل پر برہمتازترین

October 31, 2023

چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے ایک سماعت کے دوران وکیل کے رویے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عدالت ہے ہالی وڈ نہیں، ڈرامہ نہ کریں،آپ نے جج کی بات کو درست ماننے سے انکار کیا، گر غلطی کی ہے تو معذرت بھی کریں،بعد ازاں وکیل نے عدالت سے اپنے رویے پر معذرت کرلی۔ سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے درخواست گزار محمد ساجد ہجویری کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت کی جس کے دوران تیاری نہ ہونے پر چیف جسٹس وکیل پر برہم ہوگئے۔ چیف جسٹس نے درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا آپ اپنے موکل کے دشمن تو نہیں؟۔ قاضی فائز عیسی نے ریمارکس دیئے کہ آپ ضمانت قبل از گرفتاری کا کیس لڑ رہے ہیں، جو بات پوچھ رہے ہیں وہ آپ بتا نہیں رہے، ہم کیس چلانا چاہتے ہیں آپ کیس چلا نہیں رہے، عدالت کاوقت قیمتی ہے۔ سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے تیاری نہ ہونے پر کان پکڑ کر معذرت کی جس پر چیف جسٹس برہم ہوگئے اور ریمارکس دیئے کہ یہ عدالت ہے ، بالی ووڈ نہیں ،یہ ڈراما یہاں نہ کریں ۔ سماعت کے دوران جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ درخواست گزار کیخلاف مشینری چوری کرنے کا الزام ہے جس پر وکیل نے بتایا کہ درخواست گزار نے صرف بلڈنگ کرائے پرلی جہاں کوئی مشنیری نہیں تھی۔ وکیل کی جانب سے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی گئی جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ حیرانی ہے کہ ضمانت قبل از گرفتاری میں سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کون کرتا ہے؟۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ نے جج صاحب کی بات کو درست ماننے سے انکار کیا، اگر غلطی کی ہے تو معذرت بھی کریں، آپ کہہ رہے ہیں کہ 5مقدمات ہیں لیکن یہ 8ہیں، آپ کی ہر بات کو ہمیں چیک کرنا پڑے گا۔ بعدازاں ، وکیل نے عدالت سے اپنے رویے پر معذرت کی۔ قاضی فائز عیسی نے ریمارکس دیئے کہ آپ نے ہر ممکن کوشش کی کہ درخواست مسترد ہو جائے، آپ کی کوشش کے باوجود عدالت درخواست گزار کو ریلیف دے رہی ہے۔ بعدازاں عدالت عظمی نے درخواست گزار محمد ساجد ہجویری کی عبوری ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں 2 لاکھ کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کی ہدایت کی اور کیس میں فریقین کو نوٹسز جاری کر دیئے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی