گجرانوالہ سے بھاگ کر کراچی آنے والے مقتول جوڑے ساجد مسیح اور ثنا آصف کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آ گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق گجرانوالہ سے تعلق رکھنے والے ساجد اور ثنا کی کلفٹن کے علاقے چائنا پورٹ سے گولیاں لگیں لاشیں ملی تھیں، دونوں کو چہروں پر قریب سے گولیاں مار کر قتل کیا گیا تھا۔چائنا پورٹ پر اس دہرے قتل کے معاملے میں بوٹ بیسن تھانے میں قتل کی دفعہ 302 کے تحت مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ہے، جس کے مطابق کلفٹن اتوار بازار کے عقب میں ایک کلو میٹر کے فاصلے پر مرد اور خاتون کی لاشیں پڑی ہوئی ملی تھیں، لاشیں ساحل سمندر کی جانب ٹیلوں کے درمیان کھڈوں کے اندر موجود تھیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ لاشوں کا پوسٹ مارٹم کر لیا گیا ہے، جس کے بعد دونوں لاشیں چھیپا سرد خانے منتقل کر دی گئی ہیں، رپورٹ کے مطابق مرد اور خاتون کے سروں میں گولیاں لگی ہوئی تھیں، عورت کے سر پر پیچھے کی جانب سے گولیاں ماری گئیں جو گردن سے نکلی، مرد کے سر پر پچھلی جانب سے گولی داخل ہوئی اور جبڑے سے باہر نکلی۔
دونوں متوفیوں کی موت گولیاں لگنے سے ہوئی، اور ان کی شناخت تلاش ایپ کے ذریعے معلوم کی گئی۔اس کیس کی تحقیقات میں یہ انکشاف سامنے آیا تھا کہ مقتول لڑکے ساجد مسیح پر مقتولہ لڑکی ثنا آصف کے بھائیوں نے گجرانوالہ میں اغوا کا مقدمہ درج کرا رکھا تھا، پولیس کے مطابق مقتول ساجد کے خلاف گجرانوالہ کے تھانے تتلی میں مقتولہ ثنا کو اغوا کرنے کا مقدمہ لڑکی کے بھائی کی مدعیت میں 10 روز قبل درج کیا گیا تھا۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ساجد اور ثنا کب کراچی پہنچے، کہاں رہائش پذیر تھے، اور کن سے ملاقاتیں کیں، تفتیش جاری ہے، ساوتھ زون پولیس نے گجرانوالہ پولیس سے رابطہ کر کے لڑکی کے بھائی مدعی مقدمہ وقاص کو حراست میں لے لیا ہے، جس سے واقعے کے متعلق مزید تفتیش بھی کی جا رہی ہے۔گوجرنوالہ میں درج 356 بی مقدمے کے مطابق 17 سالہ ثنا آصف کو زبردستی اغوا کیا گیا تھا، یہ مقدمہ ساجد مسیح سمت دیگر افراد کے خلاف رواں ماہ 15 جولائی کو درج ہوا، پولیس حکام کا کہنا تھا کہ لڑکا کرسچن اور لڑکی مسلمان ہے، دونوں کا تعلق گوجرانوالہ سے تھا۔ڈی آئی جی سائوتھ اسد رضا کے مطابق ثنا کے بھائی وقاص کو گوجرانوالہ پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی