i پاکستان

گلگت بلتستان میں کلاڈ برسٹ سے سیلابی صورتحال، درجنوں گھر، نہروں، پاور اسٹیشن کو نقصانتازترین

July 31, 2025

گلگت بلتستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی(جی بی ڈی ایم اے) کے مطابق ضلع غذر کی وادی اشکومن میں کلاڈ برسٹ (تیز بارش) کے باعث سیلاب آگیا، جس نے درجنوں گھروں، دکانوں اور اہم بنیادی ڈھانچے، بشمول ایک پاور اسٹیشن، کو نقصان پہنچایا۔ رپورٹ کے مطابق جی بی ڈی ایم اے کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ فیض آباد اور دادا آباد دیہات کے 8 مختلف مقامات پر اچانک سیلاب آیا۔اتھارٹی نے رپورٹ کیا کہ اس سیلاب نے 22 گھروں اور 18 دکانوں کو مکمل طور پر تباہ کر دیا، جبکہ 42 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا اور مزید 65 گھروں میں سیلابی پانی داخل ہو گیا۔ہزاروں کنال زرعی زمین، باغات اور جنگلات کو نقصان پہنچا، اس کے علاوہ دو لکڑی کی فیکٹریاں، دو ورکشاپس، ایک جماعت خانہ اور ڈی جے ہائی اسکول کی عمارت بھی متاثر ہوئی۔2 کلومیٹر طویل مرکزی سڑک اور 3 کلومیٹر لمبی پانی کی نہر (جو پاور ہاس کو پانی فراہم کرتی ہے) بھی متاثر ہوئی ہیں، درجنوں مویشی، مویشیوں کے باڑے، اور 18 آبپاشی کی نہریں بھی تباہ ہو گئیں۔سیلابی پانی نے 8 موٹرسائیکلوں اور 6 کاروں کو بھی نقصان پہنچایا، اس کے علاوہ، مرکزی پاور اسٹیشن کو پانی فراہم کرنے والی نہر بھی متاثر ہوئی اور علاقے میں ٹیلیفون اور موبائل نیٹ ورک متاثر ہوا۔متاثرہ کئی خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر کے حکام نے نقصانات کا جائزہ لینا شروع کر دیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ مکمل نقصانات کا اندازہ آئندہ چند دن میں لگایا جا سکے گا۔غذر کے مقامی رہائشی یعقوب تائی نے ڈان کو بتایا کہ رابطہ منقطع ہو چکا ہے، اس لیے نقصانات کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ گلگت بلتستان نے اس سال بے مثال قدرتی آفات کا سامنا کیا ہے، اور کلاڈ برسٹ، گلیشیئر جھیل پھٹنے (گلوف) اور تیز گلیشیئر پگھلنے کے واقعات کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔حالیہ مختلف واقعات میں کم از کم 10 افراد جاں بحق اور 12 سیاح لاپتہ ہو چکے ہیں۔بابوسر وادی، تھور اور دیامر، سب سے زیادہ متاثرہ علاقے رہے ہیں۔ادھر، محکمہ موسمیات پاکستان نے مزید ممکنہ سیلاب کے خطرے کی وارننگ جاری کر دی ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق رواں ہفتے کے دوران گلگت بلتستان میں بارشوں کا نیا سلسلہ متوقع ہے، جس میں کہیں کہیں گرج چمک کے ساتھ بارش اور بعض مقامات پر موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔محکمہ نے خبردار کیا کہ یہ موسم گلیشیئرز والے حساس علاقوں میں گلوف، اچانک سیلاب اور زمین کھسکنے کے خدشات کو بڑھا سکتا ہے۔محکمہ موسمیات نے تمام متعلقہ اداروں کو ہوشیار رہنے اور کسی بھی ناگہانی صورتحال سے بچنے کے لیے ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی