i پاکستان

ڈیووس، ڈبلیو ای ایف 2024سے پاکستان سمیت دنیا بھر کو شمسی توانائی کی نئی راہ مل گئیتازترین

January 20, 2024

ڈیووس ورلڈ اکنامک فورم2024سے پاکستان سمیت دنیا بھر کو شمسی توانائی کی نئی راہ مل گئی،فوٹو وولٹک صنعت کم کاربن اور صفر کاربن کے تناظر میں ایک ناگزیر کردار ادا کرتی ہے۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق ڈیووس ورلڈ اکنامک فورم کا پانچ روزہ سالانہ اجلاس 2024 سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں باضابطہ طور پر شروع ہوا جس کا موضوع "اعتماد کی تعمیر نو" تھا۔ قابل تجدید توانائی کی عالمی معروف کمپنی لونگی کے صدر ژونگ باوشین نے فورم کے دوران ایک انٹرویو میں زور دیتے ہوئے کہا کہ "ہمارے لیے ضروری ہے کہ ہم اس عالمی پلیٹ فارم ڈبلیو ای ایف پر اپنی آواز سنائیں تاکہ دنیا کو یہ معلوم ہو سکے کہ چینی کمپنیوں کی جدت طرازی توانائی کی عالمی تبدیلی کے عمل کو فروغ دے سکتی ہے اور ڈی کاربنائزیشن تبدیلی میں مدد دے سکتی ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ سستی اور صاف توانائی (ایس ڈی جی 7) زیادہ پائیدار مستقبل کے لئے اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کی کلید ہے۔ لونگی کے نائب صدر ڈینس شی نے ڈیووس سمٹ کے دوران نشاندہی کی کہ شمسی توانائی کی لاگت میں کمی عالمی سطح پر خاص طور پر پسماندہ علاقوں کے لئے توانائی کی مساوات کی بنیاد ہے ۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق کچھ عرصہ قبل لونگی نے 2024 سے پاکستان کو فوٹو وولٹک سسٹم اور حل فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا، جس میں پناہ گزینوں اور میزبان برادریوں کی عوامی سہولیات کے لیے محفوظ، قابل اعتماد اور صاف توانائی فراہم کی جائے گی، تاکہ یہ مقامات مطالعہ، کام اور کاروبار اور دیگر سرگرمیاں چلا سکیں۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق یہ بتایا گیا ہے کہ 780 ملین سے زیادہ افراد ، جو دنیا کی آبادی کا تقریبا 10 فیصد ہیں ، آف گرڈ علاقوں میں رہتے ہیں ، جن میں سے زیادہ تر صحرائے صحارا کے علاقوں میں رہتے ہیں۔ اسی وقت ، جب سے چین نے 2013 میں پہلی بار جرمنی کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کی سب سے بڑی فوٹو وولٹک ایپلی کیشن مارکیٹ بن گئی ہے ، چین کی فوٹووولٹک صنعت نے مسلسل ترقی کی رفتار برقرار رکھی ہے۔

انٹرنیشنل انرجی ایجنسی (آئی ای اے)کے مطابق، 2023 میں دنیا کی قابل تجدید توانائی کی صلاحیت تیزی سے بڑھے گی، جو 440 گیگاواٹ سے زیادہ ہو جائے گی، سال بہ سال 107 گیگاواٹ کا اضافہ، تاریخ میں سب سے بڑا اضافہ بن جائے گا. چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق دسمبر 2023 میں ، چین کے مشرقی ژی جیانگ صوبے میں لونگی کے جیکسنگ پروڈکشن بیس کو ورلڈ اکنامک فورم (ڈبلیو ای ایف) نے گلوبل لائٹ ہاوس فیکٹری کے طور پر تسلیم کیا ہے۔ یہ تسلیم ڈبلیو ای ایف کے گلوبل لائٹ ہاس نیٹ ورک (جی ایل این) میں شامل ہونے والا دنیا کا پہلا شمسی ماڈیول مینوفیکچرنگ بیس تھا۔ لونگی کی جیکسنگ فیکٹری 2023 میں تسلیم شدہ 21 نئی گلوبل لائٹ ہاوس فیکٹریوں میں سے ایک تھی۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق ڈبلیو ای ایف نے نوٹ کیا کہ لونگی کی بہت سی تکنیکی اختراعات صنعت کی پہلی اور آزاد پیٹنٹ ٹیکنالوجیز ہیں، اور ایک سال کے اندر یونٹ مینوفیکچرنگ کی لاگت کو 28 فیصد تک کم کر سکتی ہیں، یونٹ توانائی کی کھپت کو 20 فیصد تک کم کر سکتی ہیں۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق اگرچہ فوٹو وولٹک صنعت کو 2024 میں بہت سے چیلنجوں کا سامنا ہے جیسے کہ زیادہ سرمایہ کاری کی وجہ سے زیادہ گنجائش، ژونگ اب بھی ترقی کے امکانات کے بارے میں مثبت رویہ ظاہر کرتا ہے. "عالمی ڈی کاربنائزیشن کا رجحان ایک اتفاق رائے تک پہنچ گیا ہے، اور قابل تجدید توانائی کی پائیدار ترقی کا رجحان قطعی طور پر ناقابل واپسی ہے. آب و ہوا کی تبدیلی ایک بڑا مسئلہ ہے جس کا سامنا دنیا کے ہر کونے میں ہے۔ اس پس منظر میں مجھے پختہ یقین ہے کہ تمام ممالک تمام تضادات اور تعصبات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے متحد ہو سکتے ہیں اور مشترکہ طور پر چیلنجز کا سامنا کر سکتے ہیں۔ فوٹو وولٹک صنعت کم کاربن اور صفر کاربن کے تناظر میں ایک ناگزیر کردار ادا کرتی ہے۔ لہذا وقت کا تقاضا ہے کہ ہم ایک تبدیلی لائیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی