جڑواں شہروں راولپنڈی اسلام آباد اور لاہور سمیت پنجاب اور خیبرپختونخوا کے مختلف شہروں میں بدھ کی علی الصبح موسلادھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے، کئی علاقوں میں فیڈرز ٹرپ ہونے سے بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی،این ڈی ایم کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 21 افراد بارشوں کے باعث جاں بحق ہوئے جبکہ26 جون سے 22 جولائی تک 242 افراد جاں بحق اور 598 زخمی ہوچکے ہیں، 25 جولائی تک ملک بھر میں شدید بارشوں، لینڈ سلائیڈنگ اور گلوف ایونٹس کا خدشہ ہے ،سیاح پہاڑی علاقوں کے سفر سے گریز کریں۔صوبائی دارالحکومت لاہور کے مختلف علاقوں میں بدھ کی صبح سے ہونے والی بارش سے جل تھل ایک ہوگیا۔ مال روڈ، لکشمی چوک، گڑھی شاہو، سول سیکرٹریٹ، چوبرجی، مزنگ، چوک ناخذا، فیروزپورروڈ، نشترٹائون، جیل روڈ، تاجپورہ،فیصل ٹائون، اقبال ٹائون، گارڈن ٹائون اور کینال روڈ پر بادل برس پڑے جس سے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہوگیا۔ ٹھنڈی ہوائوں کے باعث گرمی کی شدت میں کمی آئی ہے,مسلسل بارش کے باعث نشیبی علاقے زیرِآب آگئے،واسا کاعملہ نکاسی آب کیلئے کام میں مصروف ہے۔ ایئرپورٹ اور گرد ونواح میں سب سے زیادہ 108 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی،جیل روڈ 69 ،گلبرگ 53، لکشمی چوک 92 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
اس کے علاوہ اپرمال پر 97،مغلپورہ 85 ،تاجپورہ 105 ملی میٹربارش ریکارڈ کی گئی،شہر میں مجموعی طور پر 78 اعشاریہ 8ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئیمحکمہ موسمیات کے مطابق بارش کا یہ سلسلہ آئندہ دو روزتک جاری رہنے کا امکان ہے۔اسلام آباد اور راولپنڈی میں بھی موسلادھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔پنجاب کے دیگر شہروں فیصل آباد، بھوآنہ، خانیوال، حافظ آباد، میاں چنوں، خانیوال، مریدکے، جھنگ، کالا باغ اور دیگر علاقوں میں بھی بادل برس پڑے، کندیاں میں بارش کا پانی گلی محلوں میں جمع ہوگیا۔ڈی جی پی ڈی ایم اے نے صوبہ بھر کے ڈپٹی کمشنرزکو الرٹ رہنے کی ہدایت کی،ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ محکمے الرٹ رہیں،صوبائی کنٹرول روم سمیت تمام اضلاع کے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آپریشن سنٹرز کو بھی الرٹ کردیا گیا۔پی ڈی ایم اے کنٹرول روم میں صورتحال کی مانیٹرنگ24/7 جاری ہے،1122 اور واسا سمیت دیگر ریسکیو ادارے مشینری سمیت عملے کو الرٹ رکھیں،مون سون بارشوں کا نیا سلسلہ 25 جولائی تک جاری رہنے کی پیشگوئی ہے۔ڈی جی پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ شہری احتیاط کریں بجلی کے کھمبوں اورلٹکتی تاروں سے دور رہیں،مددکیلئے پی ڈی ایم اے کی ہیلپ لائن 1129 پر کال کریں۔اس کے علاوہ خیبرپختونخوا میں صوابی ایبٹ آباد، ہری پور، اور گردونواح میں موسلادھار بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آ گئی۔
بارش سے گرمی کا زور ٹوٹ گیا اور موسم خوش گوار ہوگیا۔پشاور میں بارش کے بعد ہلکی ہوائیں چلنے سے موسم خوشگوار ہوگیا ہے۔دیر کے مختلف علاقوں میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی جس کے سبب گرمی کی شدت میں کمی آگئی۔ تاہم، ندی نالوں میں طغیانی آگئی جبکہ دریائے پنجکوڑہ میں پانی کی سطح بلند ہوگئی۔موسلادھار بارش سے بالائی علاقوں کی رابطہ سڑکیں بہہ گئیں۔محکمہ موسمیات کے مطابق صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم جزوی ابرآلود اور مرطوب رہنے کا امکان ہے۔چترال، بالائی و زیریں دیر، سوات، بونیر، مالاکنڈ، شانگلہ، کوہستان بالائی و زیریں کے بیشتر مقامات پر گرج چمک اور ہواں کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ کولئی پلاس، بٹگرام، تورغر، مانسہرہ، ایبٹ آباد، ہری پور، صوابی اور مردان، میں بھی گرچ چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے ۔چارسدہ، نوشہرہ، پشاور، کوہاٹ، ہنگو، کرک، لکی مروت، بنوں، باجوڑ اور مہمند میں بھی کہیں کہیں گرچ چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ خیبر، اورکزئی، کرم، شمالی و جنوبی وزیرستان، ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان کے اضلاع میں کہیں کہیں گرج چمک اور تیز ہواوں کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔بعض مقامات پر موسلادھار بارش کا بھی امکان ہے جس سے مقامی ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔ بارش کے باعث چترال، سوات، بونیر، دیر، شانگلہ، کوہستان، بٹگرام، تورغر، مانسہرہ اور ایبٹ آباد میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔
تیز ہواں اور آندھی کے باعث کمزور انفرا اسٹرکچر، بجلی کے کمبھے، گاڑیاں اور سولر پینل کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔تمام متعلقہ اداروں کو اس دوران الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔گزشتہ روز تخت بھائی مردان میں 37 ملی میٹر بارش، کاکول اور بالاکوٹ میں 30، سیدو شریف میں 34، پاراچنار میں 25 اور مالم جبہ میں 20 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ ڈیرہ اسماعیل خان کا درجہ حرارت 40، پشاور کا 35، چترال کا 37، دروش اور بنوں کا 39، کالام کا 26 اور مالم جبہ کا 25 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔دوسری جانب کراچی میں کے مختلف علاقوں میں صبح سویرے بوندا باندی ہوئی، شہر میں آئندہ24گھنٹوں میں ہلکی بارش کا امکان ہے۔دوسری جانب نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے الرٹ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ ملک کے بیشتر علاقوں میں 25 جولائی تک مون سون بارشیں متوقع ہیں، جبکہ شمالی علاقہ جات میں لینڈ سلائیڈنگ اور گلاف پھٹنے کا خطرہ ہے۔ این ڈی ایم اے کے مطابق ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 21 افراد بارشوں کے باعث جاں بحق ہوئے، اس دوران مختلف واقعات میں 6 لوگ زخمی بھی ہوئے۔ 26 جون سے 22 جولائی تک 242 افراد جاں بحق جبکہ 598 زخمی ہوچکے ہیں۔رپورٹ کے مطابق بارشوں سے 209 مکان مکمل تباہ ہوئے جبکہ 645 کانوں کو جزوی نقصان پہنچا۔
ملک بھر میں بارشوں کے باعث 208 مویشی بھی ہلاک ہوئے۔ 12 پل اور ساڑھے 10 کلومیٹر سڑکیں بھی متاثر ہوئیں۔این ڈی ایم اے نے 25 جولائی تک ملک کے بیشتر علاقو ں میں مون سون بارشوں سے ممکنہ خطرات کے حوالے سے الرٹ جاری کر دی۔رپورٹ کے مطابق شمالی علاقہ جات میں لینڈ سلائیڈنگ اور گلیشیائی جھیلوں کے پھٹنے کے باعث سیلابی صورتحال کا خطرہ ہے، حساس علاقوں میں ریشون، بریپ، بونی، سردار گول، ٹھلو 1 و 2، ہنارچی، ہندور، درکوٹ، بدسوات، اشکومن، ارکاری شامل ہے۔ بارشوں کے باعث دریائے سندھ، جہلم، چناب اور کابل میں پانی کے بہا ئومیں مزیداضافے کا امکان ہے، دریا چناب میں مرالہ، خانکی اورقادرآبادکے مقا م پرنچلے سے درمیانے درجے کا سیلاب متوقع ہے۔دریا ئے جہلم میں منگلا کے بالائی علاقوں اور دریا کابل میں نوشہرہ کے مقام پر پانی کے بہا ئومیں اضافہ متوقع ہے جبکہ دریائے سندھ میں تربیلا، کالا باغ، چشمہ، تونسہ اور گڈو بیراج میں بھی پانی کے بہا ئومیں مزید اضافے کا امکان ہے۔خیبرپختونخوا میں دریائے سوات اور پنجکوڑہ اور ان کے ملحقہ ندی نالوں میں پانی طغیانی کا خدشہ ہے۔ گلگت بلتستان میں دریائے ہنزہ اور شگر میں سیلابی صورتحال متوقع ہے۔ ہسپر، خنجراب، شمشال، برالدو، ہوشے اور سالتورو اور ان کے ملحقہ ندی نالوں میں اچانک سیلابی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔
بلوچستان کے اضلاع موسی خیل، شیرانی، ژوب اور سبی کے مقامی ندی نالوں میں طغیانی کا امکان ہے۔شمالی علاقہ جات میں بارشوں کے باعث پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ ہے، لینڈ سلائیڈنگ اور سیلابی صورتحال کے باعث شاہراہِ قراقرم اور بابوسر ٹاپ دونوں طرف سے مکمل بلاک ہو چکے ہیں۔ این ڈی ایم اے نے سیاحوں سے اپیل کی ہے کہ 25 جولائی تک پہاڑی علاقوں کے سفر سے گریز کریں، سڑکوں کی صورتحال جاننے کے لیے ریڈیو یامقامی انتظامیہ کی مدد سے مصدقہ خبروں تک رسائی یقینی بنائیں۔ غیر تصدیق شدہ متبادل راستوں کے استعمال سے گریز کریں، یہ خطرناک ہو سکتے ہیں۔این ڈی ایم اے اور متعلقہ ادارے کی جانب سے صورتحال پر مکمل نگرانی اوربروقت اقدامات کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ تیز بہائو کی صورت میں ندی نالوں، پلوں اور پانی میں ڈوبی سڑکوں سے گزرنے سے گریز کریں۔عوام سے گزارش کی ہے کہ موسم اور ممکنہ خطرات کے حوالے سے آگاہی کے لیے پاک این ڈی ایم اے ڈیزاسٹر الرٹ ایپ سے راہنمائی لیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی