خیبرپختونخوا حکومت کا محکمہ سیاحت میں آئوٹ سورسنگ کا تجربہ ناکام ہو گیا، جس کے باعث صوبائی خزانے کو 9 کروڑ 98 لاکھ روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ انکشاف سرکاری دستاویزات میں سامنے آیا ہے، جس کے مطابق صوبے بھر میں موجود 33 سرکاری ریسٹ ہائوسز کو تین سال گزرنے کے باوجود آئوٹ سورس نہیں کیا گیا۔دستاویزات کے مطابق ریسٹ ہائوسز کو نجی شعبے کے حوالے نہ کرنے کے باعث حکومت کو 6 کروڑ 68 لاکھ روپے کی آمدن سے محروم ہونا پڑا، جبکہ ان عمارتوں کی دیکھ بھال اور مرمت پر 3 کروڑ 15 لاکھ روپے خرچ کیے گئے، جس نے مجموعی مالی نقصان کو مزید بڑھا دیا۔واضح رہے کہ خیبرپختونخوا حکومت نے 2022 میں ان ریسٹ ہائوسز کو آئوٹ سورس کرنے کا باضابطہ فیصلہ کیا تھا تاکہ ان سے آمدن حاصل کی جا سکے اور سیاحت کو فروغ ملے تاہم اس پر عملدرآمد نہ ہو سکا۔مشیر سیاحت ذاہد چن زیب کے مطابق تمام ریسٹ ہائوسز اب دوبارہ متعلقہ اداروں کے حوالے کر دئیے گئے ہیں، اور یہ فیصلہ کابینہ کی منظوری سے کیا گیا ہے۔ تاہم جب ان سے سرکاری خزانے کو ہونے والے نقصان کے حوالے سے سوال کیا گیا تو انہوں نے بات کرنے سے گریز کیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی