سینئر سول جج وسطی نے شادمان نالے میں موٹر سائیکل گرنے سے خاتون اور 2 ماہ کے بچے کی ہلاکت پر کیس کا فیصلہ سنا دیا۔عدالت نے متاثرہ شہری کے ڈی ایم سی وسطی اور کے ایم سی کے خلاف ہرجانے کے دعوے پر مجموعی طور پر 99 لاکھ روپے سے زائد ورثا کو ادا کرنے کا حکم دیدیا۔سینئر سول جج ظہیر حسین منگی نے فیصلے میں کہا کہ ریکارڈ سے ظاہر ہوتا ہے کہ حادثہ فریقین کی غفلت کے باعث پیش آیا۔ کے ایم سی اور ڈی ایم سی وسطی اپنے عوامی فرائض کی انجام دہی میں ناکام رہے۔ فریقین کی قانونی ذمے داری تھی کہ نالے اور سیوریج کے نظام کی دیکھ بھال اور شہریوں کا تحفظ یقینی بنائیں۔دعویدار کے وکیل عثمان فاروق ایڈوکیٹ نے موقف دیا تھا کہ 2022 کی بارشوں کے دوران موٹر سائیکل سوار خاندان نالے میں گرگیا تھا۔ فریقین کی غفلت سے مدعی کی اہلیہ اور دو ماہ کا بیٹا اذلان جاں بحق ہوا۔برساتی نالے کے اطراف انتظامیہ کی جانب سے کوئی حفاظتی انتظامات نہیں تھے۔ مدعی کے 3 ماہ کے بیٹے کی لاش بھی نہیں مل سکی۔ متاثرہ شہری نے جان لیوا حادثات ایکٹ کے تحت ہرجانے کا دعوی کیا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی