وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قتل کے خلاف وکلا نے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کرتے ہوئے سندھ ہائیکورٹ میں نعرے بازی کی، ججوں سے جملوں کا تبادلہ کیا۔وکلا نے ججز سے بورڈ ڈسچارج کرنے کی استدعا کی جس پر قائم مقام چیف جسٹس ظفر احمد راجپوت نے فوری طور پر بورڈ ڈسچارج کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وقفے کے بعد بورڈ ڈسچارج کردیا جائے گا۔آئینی بنچ کے سربراہ جسٹس کے کے آغا نے بھی بورڈ ڈسچارج کرنے سے انکار کیا، وکلا اور فاضل جج کے درمیان جملوں کا تبادلہ ہوا، وکلا نے مقف اپنایا کہ سینئر وکیل کے قتل کے خلاف بار نے ہڑتال کی ہے، عدالت وکلا کی ہڑتال کے پیش نظر بورڈ ڈسچارج کرے۔جسٹس کے کے آغا نے کہا کہ ٹی وی پر سب نشر ہوچکا ہے، ملزم کی نشاندہی ہوچکی ہے، قاتل نے اعتراف جرم کرلیا ہے، اب احتجاج کا کوئی فائدہ نہیں۔ریمارکس دے کر جسٹس کے کے آغا اور جسٹس عدنان الکریم میمن کورٹ روم سے چلے گئے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی