انسداد دہشت گردی عدالت میں سانحہ 12 مئی کیس کی سماعت کے دوران ایم کیو ایم کے رہنما وسیم اختر کے امریکہ روانگی سے متعلق عدالت کو آگاہ کر دیا گیا۔ وکیل صفائی نے موقف اختیار کیا کہ وسیم اختر عدالت کی اجازت سے بیرون ملک گئے ہیں، اس لیے آج کی سماعت میں پیش نہیں ہو سکتے۔عدالت کو مزید بتایا گیا کہ کیس میں نامزد دوسرا ملزم زاکر حسین انتقال کر چکا ہے، جس پر عدالت نے تفتیشی افسر سے زاکر حسین کے انتقال کی رپورٹ طلب کر لی۔سماعت کے دوران عدالت نے گواہوں کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کیا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ گزشتہ کئی سماعتوں سے گواہ پیش نہیں کیے جا رہے، جو عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہے۔ عدالت نے تفتیشی افسر کی سرزنش کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر گواہوں کو لازمی پیش کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت 24 مئی تک ملتوی کر دی۔پراسیکیوشن کے مطابق سانحہ 12 مئی کے کیس میں ایم کیو ایم رہنما وسیم اختر، عمیر صدیقی، زاکر حسین سمیت دیگر ملزمان نامزد ہیں۔ ان کے خلاف ایئرپورٹ تھانے میں 2007 میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ پراسیکیوشن کے مطابق وسیم اختر نے ایم کیو ایم مرکز میں میٹنگ کے دوران سڑکیں بند کرنے اور جلا گھیرا کی ہدایات دی تھیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی