i پاکستان

کراچی،ڈکیتی مزاحمت پر 2 بھائی قتل، رواں سال تعداد26ہوگئیتازترین

February 24, 2024

شہر قائد میں ڈاکوں کی دیدہ دلیری اور پولیس کی بے بسی کے نتیجے میں نہتے شہریوں کا قتل معمول بنتا جا رہا ہے۔ تازہ واقعے میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر 2 بھائیوں کو قتل کردیا گیا جب کہ گزشتہ روز 2 سالہ معصوم بچی بھی ڈاکوں گولی کا نشانہ بن کر جاں بحق ہو گئی تھی۔ اورنگی ٹاون بنارس فلائی اوورپرڈکیتی کے دوران مزاحمت پر نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ میں شدید زخمی ہونیوالا دوسرا بھائی بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دوران علاج دم توڑگیا۔ قبل ازیں جمعے کی شب ڈکیتوں کی فائرنگ سے بڑا بھائی جاں بحق ہوا تھا، جس کی 3 ماہ قبل شادی ہوئی تھی۔ ڈکیتی مزاحمت پر قتل ہونے والے 2 سگے بھائیوں کے خاندان پرغم کا پہاڑ ٹوٹ پڑا ۔ رواں سال کراچی میں اب تک بے رحم ڈکیتوں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے شہریوں کی تعداد 26 ہوگئی، جن میں 2 سالہ کمسن بچی بھی شامل ہے۔ پولیس کے مطابق جمعے کی شام پیرآباد تھانے کی حدود اورنگی ٹاون بنارس فلائی اوورپرڈکیتی مزاحمت پر نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کرکے 2 سگے بھائیوں کو شدید زخمی کردیا تھا جس میں سے ایک بھائی 28 سالہ عبدالمعیز دوران علاج دم توڑ گیا تھا جب کہ دوسرے زخمی بھائی کی حالت بھی انتہائی تشویشناک تھی ، تاہم ہفتے کی صبح 18 سالہ عبدالحنان بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دوران علاج عباسی شہید اسپتال میں دم توڑ گیا ۔مقتولین بھائی منگھوپیر خیر آباد کے رہائشی تھے اور ٹیلر کی دکان میں ملازمت کرتے تھے۔ مقتول عبدالمعیز کی 3 ماہ قبل شادی ہوئی تھی ۔ایس ایچ او پیرآباد شاہد تاج کے مطابق مقتولین بھائی جمعے کو بورڈآفس کی جانب موٹر سائیکل پر بنارس فلائی اوور سے گزر رہے تھیکہ ایک موٹر سائیکل پر سوار مسلح ملزمان نے انہیں اسلحہ کے زور پر روک کر لوٹ مار کی، اسی دوران مزاحمت پر ڈاکوں نے فائرنگ کردی اور فرار ہو گئے۔ فائرنگ کے نتیجے میں دونوں سگے بھائی شدید زخمی ہو گئے، جنہیں فوری عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا توایک بھائی دوران علاج دم توڑ گیا جب کہ دوسرا بھائی ہفتے کی شب زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دوران علاج جاں بحق ہوگیا۔پولیس کے مطابق مسلح ڈکیتوں کی جانب سے2 سے 3 فائر کیے گئے، تاہم پولیس کو شبہ ہے کہ دونوں بھائیوں کو ایک ہی گولی لگی، جس سے دونوں زخمی ہوئے اور دوران علاج دم توڑ گئے۔ مسلح ملزمان مقتول بھائیوں سے ایک موبائل فون چھین کرفرار ہوئے ہیں۔ پولیس واقعے کے حوالے سے تفتیش کر رہی ہے تاہم واقعے کا مقدمہ تاحال درج نہیں کیا گیا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی