i پاکستان

کراچی،پولیس کے سینٹرلائزڈ انویسٹی گیشن سیل کی ساڑھے 9 ماہ کی کارکردگی شاندار قرارتازترین

September 27, 2025

کراچی کے لیاقت آباد ڈویژن کے 7 تھانوں کی تفتیش کو ایک سینٹرلائزڈ انویسٹی گیشن سیل میں منتقل کرنے سے نتائج شاندار قرار دئیے جا رہے ہیں، اس کامیابی پر کراچی ویسٹ زون میں مزید 4، ایسٹ میں 7 اور ساتھ زون میں 9 سی آئی سی قائم کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ ڈی آئی جی ویسٹ زون عرفان بلوچ نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیل میں سنگین جرائم ، ڈکیتی ، مالی جرائم، بچوں اور خواتین سے متعلق جرائم سمیت 7 جرائم کے تفتیشی سیل قائم کئے گئے ہیں، تفتیشی افسران کو ان کے تجربے اور قابلیت کی بنا پر کیسز کی تفتیش سونپی جارہی ہے، تفتیشی افسران پر بوجھ میں کمی، ڈیٹیکشن، شناخت پریڈ، تجربے اور گرفتاریوں میں غیرمعمولی اضافہ، کیسز میں ڈیٹیکشن کی شرح 82 فیصد سے زائد ہے۔ عرفان بلوچ نے بتایا کہ اعداد و شمار کے مطابق یکم جنوری سے 15 ستمبر 2025 تک لیاقت آباد ڈویژن کے 7 تھانوں کی تفتیش خصوصی سیل لیاقت آباد کمپلیکس میں کی گئی، مجموعی طور پر 1476 مقدمات میں سے ایک 1312 مقدمات کا سراغ لگایا گیا جن میں سے 1045 کیسز کی فائنل رپورٹس کورٹس میں جمع کرائی گئیں، 1367 ملزمان گرفتار کیے گئے، تفتیش کی کامیابی کا تناسب 82.8 فیصد رہا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سنگین جرائم کے 76 مقدمات میں سے 54 کا سراغ لگایا گیا، 58 ملزمان گرفتار ہوئے اور تفتیش کی کامیابی 71 فیصد رہی، ڈکیتی کے 163 مقدمات میں 93 کا سراغ لگایا گیا، 160 کی فائنل رپورٹ تیار ہوچکی ہیں اور 92 ملزمان گرفتار ہوئے

کیسز کے حل کا تناسب 56 فیصد رہا، فنانشل کرائم کے 187 مقدمات میں 160 کا سراغ لگایا گیا، 171 کی فائنل رپورٹس کورٹس میں جمع ہیں، 118 ملزم گرفتار ہوئے اور کامیابی کا تناسب 86 فیصد رپورٹ کیا گیا۔ عرفان بلوچ کے مطابق مختلف دیگر 146 مقدمات میں 64 کا سراغ لگایا گیا، 128 کی فائنل رپورٹ جمع ہوئیں، 96 ملزمان کی گرفتاری کے بعد تناسب 44 فیصد ہے، خواتین اور بچوں کے ساتھ جرائم کے 101 مقدمات میں 71 کا سراغ لگایا گیا، 90 کی فائنل رپورٹس جمع ہیں، 35 ملزمان کی گرفتاری کے ساتھ تناسب 70 فیصد رہا۔ انہوں نے کہا کہ سی آئی سی کے قیام کا مقصد شعبہ تفتیش کے مختلف شعبوں میں بہتری، تجربے کاری اور جدت کو متعارف کرانا ہے، تفتیشی عمل کو جدید تقاضوں، ٹیکنالوجی اور نت نئی تکنیکس کی بدولت تفتیش کو مثر بنانا ہے، سی آئی سی میں آئی ٹی لیب، انٹیرروگیشن رومز، کمرہ گواہان، لاک اپ، خواتین پولیس عملہ ودیگر شعبے قائم ہیں، تفتیشی ٹیموں کی جانب سے کی گئی تفتیشی رپورٹس کا ڈیٹا بینک بھی قائم کردیا گیا ہے، کیسز کی ڈیٹیکشن میں بہتری کے ساتھ اب ہمارا اگلا مقصد ملزمان کو سزائیں زیادہ سے زیادہ دلوانے کی شرح میں اضافے سے متعلق ہوگا۔ علی بلوچ کے مطابق تفتیشی عمل کو مزید موثر، نتیجہ خیز اور جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی