i پاکستان

لاہور ہائی کورٹ کی انتخابی نشان واپس لینے کیخلاف ایک نوعیت کی تمام درخواستیں یکجا کرنے کی ہدایتتازترین

February 21, 2024

لاہور ہائی کورٹ نے سیاسی جماعتوں سے انتخابی نشانات واپس لینے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کرتے ہوئے اسی نوعیت کی تمام درخواستیں یکجا کرنے کی ہدایت جاری کردی ہیں۔ جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں لاہور ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے مقدمے کی سماعت کی، درخواست گزار کی جانب سے اظہر صدیق ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔ جسٹس علی باقر نجفی نے وکیل سے دریافت کیا کہ کیا سیاسی جماعتوں میں انٹرا پارٹی الیکشن نہیں ہونے چاہیے ہیں؟ وکیل نے جواب دیا کہ انٹرا پارٹی الیکشن بالکل ہونا چاہیے مگر الیکشن کمیشن انتخابی نشانات واپس نہیں لے سکتا۔ جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دیے کہ الیکشن ایکٹ تو تمام سیاسی جماعتوں نے خود بنایا ہے۔ اس پر وکیل اظہر صدیق نے عدالت کو بتایا کہ انٹرا پارٹی الیکشن نہ کرانے پر الیکشن کمیشن جرمانہ کرسکتا ہے۔ اس پر جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ ہمارے سامنے کوئی سیاسی جماعت نہیں آئی ہے۔ بعد ازاں عدالت نے سیاسی جماعتوں سے انتخابی نشانات واپس لینے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر اسی نوعیت کی تمام درخواستیں یکجا کرنے کی ہدایت جاری کردی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی