لاہور ہائیکورٹ نے عارف والا کے شہری کی مبینہ جعلی پولیس مقابلے میں ہلاکت کے خلاف درخواست دادرسی کے لئے ڈائریکٹر ایف آئی اے کو بھجوا دی۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم نے کوثر پروین کی درخواست نمٹانے کا تحریری حکم جاری کردیا، ڈائریکٹر ایف آئی اے کو درخواست پر قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کی ہدایت کی گئی۔درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ درخواست گزار کے پانچ بیٹوں کو عارف والا پولیس نے اٹھایا، تین بیٹوں کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا، دو بیٹوں عمر دراز اور کم سن دلدار کو وہاڑی پولیس کے حوالے کر دیا گیا، جس پر درخواست گزار نے گرفتاریوں کے خلاف عدالت سے رجوع کیا۔درخواست گزار نے مزید بتایا کہ عدالت کو ایس ایچ او حسن نے یقین دہانی کرائی کہ کسی کو جعلی پولیس مقابلے میں نہیں مارا جائے گا، عدالت میں کرائی گئی یقین دہانی کے باوجود عمر دراز کو جعلی پولیس مقابلے میں مار دیا گیا۔شہری نے استدعا کی کہ عدلت اس ہلاکت پر ذمہ دار پولیس کے خلاف ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ڈیٹھ ایکٹ 2022 کے تحت مقدمات درج کرنے کا حکم دے اور ایف آئی اے کو معاملہ کی تحقیقات حکم دے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی