مرغی کے گوشت کی قیمت ایک بار پھر تاریخ کی بلند سطح پر پہنچ گئی، پنجاب کے کئی شہروں میں برائلر گوشت کی فی کلو قیمت 800 روپے سے بھی اوپر چلی گئی۔ تفصیل کے مطابق مہنگائی 60 سال کی کم ترین سطح پر آ جانے کے بلند و بانگ دعوے کرنے والی مسلم لیگ ن کی پنجاب حکومت صوبے میں مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں مکمل طور پر ناکام نظر آتی ہے۔صوبائی حکومت کی جانب سے مرغی کے گوشت کی سرکاری قیمت مقرر نہ کرنے کے فیصلے کے باعث صوبے بھر میں مرغی کے گوشت کی قیمت ایک مرتبہ پھر بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ جبکہ گرمی کا موسم ہونے کے باوجود انڈوں کی قیمت بھی 300 روپے سے اوپر چلی گئی۔
انڈے 310 روپے درجن جبکہ فی کلو گرام مرغی کا گوشت 811 روپے کا ہو گیا ۔اس کے علاوہ صوبے میں چینی کی اوسط قیمت بھی 185 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ جبکہ آئندہ دنوں میں آٹا اور روٹی بھی مہنگی ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ مارکیٹ میں گندم کی فی من قیمت میں 300 روپے سے زائد کا اضافہ ہوا ہے، جس کے باعث آنے والے دنوں میں آٹا مہنگا ہو سکتا ہے۔ مارکیٹ میں صرف آلو، پیاز اور ٹماٹر کی قیمتیں کم ہیں، اس کے علاوہ سبزیوں اور پھلوں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔ دودھ بھی 180روپے سے 260روپے فی کلو میں فروخت ہورہا ہے، دہی 180سے 260روپے فی کلو کی قیمت میں فروخت ہو رہی ہے۔ بیف 1200روپے جبکہ مٹن 2200روپے کلو تک فروخت ہو رہا ہے۔ چاول 340سے 360روپے فی کلو فروخت ہورہے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی