اے این پی کے سربراہ ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ مائنز اینڈ منرلز بل 73 کے آئین پر حملہ ہے، بل کس کی ایما پر لایا گیا ہے ہمیں معلوم ہے، وفاق اورصوبائی حکومت آئین پاکستان پرحملہ آورہیں، آئین کے مطابق سمندر میں موجود مائنز اور منرلز وفاق کے ہیں، آئین کیمطابق زمین کے تمام وسائل صوبے کے ہیں۔ ایک انٹروی میں انہوں نے کہا کہا کہ یہ بل آئین پاکستان پر حملہ ہے اور ہم آئین کو مانتے ہیں، آئین کہتا ہے کہ سمندر میں معدنیات وفاق کے ہیں اور باقی سب پر اختیار صوبوں کا ہے۔ گرین چولستان کس کی ضرورت ہے، کیا اس کے لیے کالا باغ نہیں بن رہا تھا؟ میں ان کے ساتھ کھڑا ہوں کہ یہ غلط ہو رہا ہے۔ایمل ولی خان نے کہا اسمبلی میں ایک طرف آئی فون ہے تو دوسری طرف آئی فون پرومیکس ہے
ایک ہی جگہ کی خدمت ہو رہی ہے، میں اس بل کو دن دہاڑے چوری سمجھتا ہوں، یہ اٹھارویں ترمیم پر ڈاکا ہے، علی امین حکم کے غلام ہیں، لیکن ہم اس بل کو پاس نہیں ہونے دیں گے۔سربراہ اے این پی نے کہا کہ بل کس کی ایما پر لایا گیا ہے ہمیں معلوم ہے، وفاق اورصوبائی حکومت آئین پاکستان پرحملہ آورہیں، ہم نے انگریز کو گھر بھیجا، ڈکٹیٹر کا خاتمہ کیا۔ ہم عوام کے ساتھ یہ مذاق نہیں ہونے دیں گے، اس نظام میں حکومت ہم نوا اور اپوزیشن طبلہ نواز ہے، فنکار ایک ہی ہے۔ایمل وی خان نے مزید کہا کہ اے پی سی میں زیادہ تر جماعتیں آئیں گی، ہم اور صوبوں میں کانفرنس کریں گے، جس راستے پر چل رہا ہوں یہ میرے لیے سخت ترین راستہ ہے، میں قوم کے لیے لڑ رہا ہوں۔ ہم نے اٹھارویں ترمیم پاس کرائی جو آج تک آنکھوں میں کھٹک رہی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی