شدید برفباری کے باعث 6 ماہ تک بند رہنے کے بعد مانسہرہ-ناران جلخد روڈ دوبارہ کھلنے کے بعد وادی کاغان میں سیاحوں کی آمد شروع ہوگئی۔ رپورٹ کے مطابق وادی کے نچلے حصوں میں بھی برفباری اسے سیاحوں کے لیے زیادہ پرکشش اور دلکش بناتی ہے، یہی وجہ ہے کہ سیاح یہاں اس انوکھے نظارے کا تجربہ کرنے کے لیے آئے ہیں۔وادی میں موسم کی پہلی برفباری کے بعد گزشتہ سال نومبر کے وسط میں ایم این جے روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا تھا، نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) نے بابوسر ٹاپ تک سڑک کو اب تک صاف نہیں کیا ہے۔برف سے ڈھکے اس منظرنامے سے لطف اندوز ہونے کے لیے سیاحوں نے پہنچنا شروع کر دیا ہے۔
وادی کے تجارتی مرکز ناران سے آگے کے راستے کو کلیئر کرنے پر کام کرنے والے این ایچ اے حکام کے مطابق مئی کے وسط تک خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کے درمیان ٹریفک بحال ہونے کی توقع ہے۔ سڑک کو دوبارہ کھولنے اور وادی میں سیاحت کی بحالی میں سہولت کے لیے پہلے ہی 7 برفانی تودے کاٹے جا چکے ہیں اور برف ہٹا دی گئی ہے۔دریں اثنا، محکمہ پولیس نے زائرین کی آمد شروع ہوتے ہی کاغان پولیس اسٹیشن کو ناران منتقل کردیا۔ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جیسے ہی سڑک دوبارہ کھلتی ہے، سیاحوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے مزید پولیس چوکیوں کو فعال کیا جائے گا۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ آنے والے دنوں میں باسل، پلنڈرین، سوچ، لیک روڈ، بٹا کنڈی اور جلکھاڈ علاقوں میں پولیس چوکیوں کو رفتہ رفتہ فعال کیا جائے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی