احتساب عدالت نے ترقیاتی منصوبوں میں مبینہ کرپشن کیس میں سابق وزیراعلی پنجاب چودھری پرویز الہی کے پرنسپل سیکرٹری محمد خان بھٹی کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا،احتساب عدالت لاہور میں محمد خان بھٹی کو ایڈمن جج نسیم احمد ورک کے روبرو پیش کیا گیا، نیب کی جانب سے محمد خان بھٹی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی، ملزم کی جانب سے امجد پرویز ایڈووکیٹ نے دلائل دیئے،نیب کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ ملزم محمد خان بھٹی نے شریک ملزمان کی ملی بھگت سے گجرات میں 116ترقیاتی منصوبوں میں 1ارب سے زائد کی کرپشن کی، ترقیاتی ٹھیکوں میں مبینہ طور پر 1ارب سے زائد کی کک بیکس وصول کی گئیں، من پسند کنٹریکٹر عظمت حیات کو ٹھیکوں میں رشوت کیلئے استعمال کیا گیا،نیب کی جانب سے مزید کہا گیا کہ ملزم تعمیراتی کام شروع ہونے سے قبل ہی ٹھیکیداروں کو مکمل ادائیگیاں کر کے کمیشن وصول کرتا رہا، ٹھیکوں میں مبینہ کرپشن کی رقم محمد خان بھٹی کے ذریعے چودھری پرویز الہی اور مونس الہی کے ذاتی اکائونٹس میں منتقل ہوتی رہی،بعد ازاں عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد محمد خان بھٹی کے جسمانی ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ کر لیا، کچھ دیر عدالت نے محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے ملزم کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا اور محمد خان بھٹی کو 13ستمبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا،کمرہ عدالت میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے محمد خان بھٹی کا کہنا تھا کہ میں بے گناہ ہوں، میں نے تمام حقائق تفتیشی افسران کو بتا دیئے ہیں، مجھے اللہ کے گھر سے انصاف کی پوری توقع ہے، امید ہے عدالت بھی میرے ساتھ انصاف کرے گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی