i پاکستان

میں کسی مذاکرات کا حصہ نہیں ہوں، اگر ہوں بھی تو میں نہیں بتائوں گا،علی محمد خانتازترین

April 17, 2025

پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ میں کسی مذاکرات کا حصہ نہیں ہوں، اگر ہوں بھی تو میں نہیں بتائوں گا۔ اگر مذاکرات ہو رہے ہیں، تو اچھی بات ہے اور نہیں ہو رہے تو لمحہ فکریہ ہے ۔ایک انٹرویو میں علی محمد خان نے کہا کہ ہماری لیڈرشپ کو اپنی کھال موٹی رکھنی چاہیے ،میری تو خان صاحب کے ساتھ ٹریننگ ہو چکی ہے، اصل معاملہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی ہے کا ہے، اس پر توجہ ہونی چاہیے، اگر وہ احتساب کی بات کرتے ہیں تو انھیں نشانہ نہ بنایا جائے۔ایک سوال کے جواب میں علی محمد خان نے کہا کہ پارٹی میں کسی کو جذباتی نہیں ہونا، میرا کوئی سگا نہیں میں اپنا کام کرتا ہوں اور گھر جاتا ہوں، ہمیں کوئی عہدہ نہیں چاہیے، ہم عہدوں کے لیے پی ٹی آئی میں نہیں آئے تھے، ایک ہی مطالبہ ہے کہ جس کو ذمے داریاں ملی ہیں وہ پوری کریں۔

انھوں نے کہا کہ میں نیشنل اسمبلی ممبر ہوں، کوئی حکومت کی فسطایت اور ظلم پر بات نہیں کر رہا ، عمران خان اور شاہ محمود پر کوئی بات نہیں ہو رہی۔ اصل ایشوز سے ہٹایا جا رہا ہے۔ علی محمد خان کا کہنا تھا کہ میں کسی مذاکرات کا حصہ نہیں ہوں، اگر ہوں بھی تو میں نہیں بتائوں گا۔ اگر مذاکرات ہو رہے ہیں، تو اچھی بات ہے اور نہیں ہو رہے تو لمحہ فکریہ ہے۔رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ملک کی آدھے سے زیادہ آبادی عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے، اس وقت نظام کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے، انھوں نے جو تکلیف سہنی تھی وہ کاٹ لی ہے، ہمیں تو دہشت گردی کی جنگ لڑنی ہے، ملک کی معیشت ٹھیک کرنی ہے۔ دنیا میں پاکستان کو ایک مقام دلانا ہے۔ پاکستان کا رکا ہوا نظام چلانا ہے، اس وقت تو عمران خان سے زیادہ نظام کو ضرورت ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی