سابق وزیر اعلی پنجاب پرویز الہی نے کہاہے کہ ہمیشہ بہتری کی امید رکھنی چاہیے اور مجھے امید ہے حالات بہتر ہوں گے۔احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کے دوران سوال کیاگیا کہ ایک طرف احتجاج کی کال اور دوسری طرف مذاکرات کی باتیں کون سا راستہ درست ہے؟۔اس پر پرویز الہی نے کہا کہ پہلے مزاحمت ہوتی ہے پھر مفاہمت ہوتی ہے تو مفاہمت ہی بہتر ہے، مذاکرات کی کوئی نہ کوئی صورتحال بہتر نکل آتی ہے۔پرویز الہی نے مزید کہا کہ مذاکرات سے متعلق تو پی ٹی آئی لیڈرشپ نے ایک خط بھی لکھا ہے لیکن اس کا تاحال جواب یا پیشرفت سامنے نہیں آئی، اب دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔قبل ازیں، احتساب عدالت میں تخت پڑی جنگلات کے اراضی ریفرنس کی سماعت ہوئی جس میں سابق وزیر اعلی پنجاب پیش ہوئے۔واضح رہے کہ ریفرنس میں پیش نہ ہونے پر عدالت نے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے جبکہ عدالت نے ان کی حاضری سے استثنی کی درخواست خارج کر دی تھی۔سابق وزیر اعلی نے پیشی کے موقع پر وارنٹ گرفتاری منسوخ کیے جانے کی درخواست دائر کی۔ ریفرنس کی سماعت جج شیخ اعجاز علی نے کی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی