وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ مجھے اب تک کوئی اطلاع نہیں کہ پاک بھارت مذاکرات کہاں ہوں گے، اگر مذاکرات کیلئے ملاقات ہوگی تو ہی ایجنڈا طے ہوگا، مودی نے کشمیر کے ہمارے پوائنٹ کو مان لیا، آزاد اور مقبوضہ نہیں، مکمل کشمیر پر بات ہوگی، مودی نے اپنی ساکھ بچانے کی ناکام کوشش کی۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا میری دانست میں سندھ طاس معاہدہ، کشمیر اور دہشتگردی پر بات ہوگی، بھارت ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کے ذریعے مغربی سرحد پر بھی کاروائیاں کرواتا ہے، ہم بھارت کی طرف سے دوطرفہ جارحیت کا شکار ہیں، کشمیر کا مسئلہ تو سرفہرست ہے، اگر یہ مسائل حل ہوجاتے ہیں تو تعلقات بحال ہونے کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا امریکی صدر دنیا میں جتنے بھی فلیش پوائنٹس ہیں ان سب کی بات کررہے ہیں۔ یوکرین کے صدر کی روسی پیوٹن سے ملاقات ہورہی ہے۔
امریکا نے پاکستان میں امن کیلئے مداخلت کی ہے۔ وزیردفاع خواجہ آصف نے دوٹوک اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی نے کشمیر کے ہمارے پوائنٹ کو مان لیا، آزاد اور مقبوضہ نہیں، مکمل کشمیر پر بات ہوگی، مودی نے اپنی ساکھ بچانے کی ناکام کوشش کی۔ بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی نے اپنی ساکھ بچانے کی ناکام کوشش کی، مودی نے کشمیر کے ہمارے پوائنٹ کو مان لیا۔وزیردفاع نے کہا کہ ہمارے ایجنڈے کا 2 تہائی تو انہوں نے تسلیم کرلیا، بھارت تو دہشت گردی سرحد پار لے گیا، مودی ایک سرٹیفائیڈ دہشت گرد ہے۔خواجہ آصف نے مزید کہا کہ آزاد اور مقبوضہ نہیں، مکمل کشمیرپر بات ہوگی، بھارت کو جلد پتہ لگ گیا تھا کہ پانسہ پلٹ گیا، ہم تیار تھے کہ فجر کے حملے میں کچھ نہیں ہوتا تو پھر ہم دوسرے مرحلے پر جائیں گے، بھارت بات چیت کے لیے 5 ممالک کے پاس گیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی