i پاکستان

ملک بھر میں چپ تعزئیے کے جلوس بر آمد ہوئے ، راستے بند، سکیورٹی ہائی الرٹ رہیتازترین

September 02, 2025

ملک بھر میں ایامِ عزا کے الوداعی دن چپ تعزئیے کے جلوس عقیدت و احترام کے ساتھ برآمد ہوئے ۔اس موقع پر جلوسوں کے روایتی راستوں پر سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے تھے۔پولیس اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جلوسوں کے لئے فول پروف اقدامات کئے گئے تھے اور بم ڈسپوزل سکواڈز نے روٹس کی سویپنگ کی گئی ، شہریوں کی سہولت کیلئے اضافی نفری، ایمبولینسز اور فائر ٹینڈرز الرٹ رہے ۔کراچی میں منگل کی صبح مرکزی چپ تعزیہ جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوا جس سے قبل مجلس عزا سے علامہ باقر زیدی نے خطاب کیا جلوس ایم اے جناح روڈ، صدر، تبت سینٹر، عیدگاہ، لائٹ ہاس اور بولٹن مارکیٹ سے ہوتا ہوا روایتی مقام امام بارگاہ حسینیہ ایرانیاں کھارادر، نور باغ مسافر خانہ پر اختتام پذیر ہو ا۔ دوسرا مرکزی جلوس نمازِ ظہر کے بعد قصرِ مسیب، رضویہ سوسائٹی سے برآمد ہو کر مسجد و امام بارگاہ شاہِ نجف ( مارٹن روڈ) پر ختم ہو ا۔ جلوس کی سکیورٹی کیلئے پولیس و رینجرز کی بھاری نفری تعینات کی گئی ۔کراچی ٹریفک پولیس کے مطابق جلوسوں کے پیشِ نظر متعدد شاہراہیں بند اور متبادل راستے دیئے گئے تھے ۔

سکیورٹی کے ضمن میں شہر بھر میں چیک پوائنٹس اور کلیئرنس آپریشنز بھی کیے گئے جبکہ پانچ ہزار سے زائد اہلکار ڈیوٹی پر مامور رہے ۔لاہور میں ایامِ عزا کا الوداعی چپ تعزیہ جلوس پانڈو سٹریٹ، خیمہ سعادت سے برآمد ہو کر روایتی راستوں سے ہوتا ہوا کربلا گامے شاہ پر اختتام پذیر ہو ا ، ضلعی انتظامیہ اور ٹریفک پولیس نے داخلی راستوں پر ڈائیورشنز اور پارکنگ انتظامات کررکھے تھے ۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں چپ تعزیے کا مرکزی جلوس امام بارگاہ جی 6 سے برآمد ہو ا جس کیلئے حفاظتی اقدامات اور ٹریفک پلان وضع کیا گیا تھا، شہریوں کو متبادل راستے اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ۔اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ۔اسی طرح ملک کے دیگر شہروں میں بھی تعزئیے برآمد ہوئے۔چپ تعزیہ عموما 8 ربیع الاول کو ہوتا ہے اور امام حسن عسکری کے یوم شہادت اور شہدائے کربلا کی نسبت سے روایتی عزاداری کی دو ماہ آٹھ دن کی مدت کے اختتام کی علامت سمجھا جاتا ہے، یہ روایت برصغیر بالخصوص لکھن سے وابستہ ہے اور پاکستان میں کراچی سمیت کئی شہروں میں برسوں سے منظم انداز میں نکالی جاتی ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی