i پاکستان

مون سون بارشوں کا زور دار سپیل، پنجاب بھر میں موسلادھار بارش سے موسم خوشگوارتازترین

July 09, 2025

مون سون بارشوں کا زور دار سپیل برقرار ہے، لاہور، راولپنڈی، اسلام آباد میں وقفے وقفے سے موسلادھار بارش سے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہوگیا۔صوبائی دارالحکومت لاہور کے مختلف علاقوں گڑھی شاہو، ایبٹ روڈ، مال روڈ، اسلام پورہ، چوبرجی، اچھرہ، مسلم ٹائون، ماڈل ٹائون، گرین ٹائون، نشترٹائون، جوہرٹائون کے اطراف میں بادل برس پڑے جس سے شہر کا موسم خوشگوار ہوگیا۔اس کے علاوہ پنجاب کے مختلف شہروں گوجرانوالہ، گوجر خان، ملتان اور دیگر شہروں میں بھی بادل جم کر برسے، محکمہ موسمیات کے مطابق پنجاب،کے پی، بلوچستان اور آزادکشمیر میں آئندہ 2 روز کے دوران موسلادھار بارش کا امکان ہے ۔پی ڈی ایم اے نے مون سون بارشوں کا نیا سلسلہ 13 جولائی تک جاری رہنے کی پیشگوئی کردی۔ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان کاٹھیا کے مطابق آئندہ چوبیس گھنٹوں میں پنجاب کے بیشترعلاقوں میں شدید مون سون بارشیں متوقع ہیں،شہریوں سے گزارش ہیدریاں ندی نالوں میں نہرگزنہ نہائیں ،حکومت پنجاب کی جانب سے دریاں نہروں اور ندی نالوں کے اطراف دفعہ 144 نافذ ہے،شہری کچے مکانات اورخستہ عمارتوں میں ہرگز رہائش نہ رکھیں۔پی ٹی ایم اے کیمطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں پنجاب کیبیشتر اضلاع میں مون سون بارشیں ریکارڈ کی گئی ہیں،خانیوال میں 51 ،راولپنڈی 42 ،ساہیوال 44 اور مری میں 41 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی،لاہور میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 23 ،اوکاڑہ 30 ،منڈی بہائوالدین 27 اورمنگلا 24 میں ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔

ادھر خیبرپختونخوا میں لوئر دیر کے مختلف علاقوں مینگورہ شہر اور گردونواح میں گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش ہوئی جب کہ آزادکشمیر کی وادی نیلم اورجہلم میں بھی بادل جم کر برسے۔گلگت بلتستان کے ضلع چلاس میں موسلادھار بارش سے سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی۔چلاس میں بارش سے سیلابی ریلوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے کئی مقامات پر شاہراہ قراقرم بلاک ہوگئی،جس کے باعث سیاحوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہیں۔مختلف مقامات پر رابطہ پل، سڑکوں،گھر اور زرعی زمینوں کو بھی نقصان پہنچا ہے جبکہ ہنزہ میں بھی گلیشئر پھٹنے سے حسین آباد نالے میں طغیانی آگئی۔سیلابی ریلے سے فصلیں ، زرعی زمین، واٹر چینل کو نقصان بھی نقصان پہنچا ہے جبکہ بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا۔اس کے علاوہ آزاد کشمیر کے مختلف شہروں میں بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی ۔ دریائے سندھ میں کندیاں کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب آگیا، چشمہ بیراج میں پانی کی آمد 3 لاکھ 73 ہزار 800 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ این ڈی ایم اے کے این ای او سی نے 10 جولائی تک ملک بھر میں شدید بارشوں، سیلابی صورتحال اور ممکنہ لینڈ سلائیڈنگ کا الرٹ جاری کیا گیا ہے، الرٹ کے مطابق دریائے کابل، سندھ، چناب اور جہلم میں پانی کی سطح میں اضافہ متوقع ہے، دریائے سندھ میں تربیلا، کالا باغ، چشمہ اور تونسہ کے مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب متوقع ہے۔دریائے چناب پر مرالہ اور خانکی جبکہ دریائے جہلم میں منگلا کے مقام پر نچلے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے، دریائے سوات اور پنجکوڑہ کے ملحقہ ندی نالوں میں بھی بارشوں کے باعث طغیانی کا خدشہ ہے۔ممکنہ بارشوں کی صورت میں ڈیرہ غازی خان اور راجن پور کے پہاڑی نالوں، ہل ٹورنٹس کے بہا میں بھی شدید اضافہ متوقع ہے، بلوچستان کے اضلاع جھل مگسی، کچھی، سبی، قلعہ سیف اللہ، ژوب اور موسی خیل کے مقامی ندی نالوں کے بہا میں بھی شدید اضافے کا امکان ہے۔ادھر سکھر بیراج پر پانی کی سطح میں اضافے سے دبا بڑھنے پرگیٹ نمبر 43 کو نقصان پہنچا ہے۔یراج ذرائع کے مطابق دریائے سندھ میں سوا لاکھ کیوسک سے زائد کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے جس کی وجہ سے آئندہ چند روز میں سکھر بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب متوقع ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی