i پاکستان

نیب اور کمپٹیشن کمیشن کے درمیان بولیوں میں گٹھ جوڑ کی روک تھام کیلئے تاریخی معاہدہتازترین

May 14, 2025

نیب اور کمپٹیشن کمیشن کے درمیان بولیوں میں گٹھ جوڑ کی روک تھام کے لیے تاریخی معاہدہ طے پا گیا۔چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ نذیر احمد اور چیئرمین سی سی پی ڈاکٹر کبیر احمد سدھو کی موجودگی میں سی سی پی کے رجسٹرار شہزاد حسین اور نیب کے ڈی جی آپریشنز محمد طاہر نے ایم او یو پر دستخط کیے۔معاہدے کے تحت شفاف خریداری اور منصفانہ مسابقت کے فروغ کیلئے نیب اور سی سی پی میں معلومات کا تبادلہ کیا جائے گا۔ دونوں اداروں کے درمیان تکنیکی تعاون، مشترکہ حکمت عملی پر بھی کام کیا جائے گا۔معاہدے کے تحت بولیوں کے ڈیٹا تک رسائی، خطرات کی نشاندہی اور قوانین کی پاسداری یقینی بنائی جائے گی۔چئیرمین کمپٹیشن کمیشن ڈاکٹر کبیر سدھو نے کہا کہ سرکاری ٹینڈرز کی بولیوں میں گٹھ جوڑ کی سخت نگرانی ضروری ہے، کمپٹیشن کمیشن اور نیب کے درمیان سرکاری پروکیورمنٹ میں گٹھ جوڑ کے خلاف مشترکہ کارروائی پر اتفاق کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کمپٹیشن کمیشن اور نیب کے مابین ڈیٹا اور شواہد کے تبادلہ سے تحقیقات کی رفتار میں تیزی آئے گی۔ کمٹیشن کمیشن نے حا ہی میں پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں بولیوں میں گٹھ جوڑ کو بے نقاب کیا، سرکاری خریداری میں گٹھ جوڑ قومی وسائل کا بڑا نقصان ہے۔ڈاکٹر کبیر سدھو نے کہا کہ کمپٹیشن کمیشن شواہد کی بنیاد نیب کو مجرمانہ کارروائی کے لیے ڈیٹا فراہم کر سکتا ہے، سی سی پی نے اب تک 136 ممکنہ کارٹل کیسز کی نشاندہی کی، سی سی پی نے تاریخ کی سب سے بڑی ریکوری 10 کروڑ روپے جرمانے کی صورت میں وصول کی۔اس موقع پر چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ نذیر احمد نے کہا کہ کرپشن اور ملی بھگت سے نمٹنا سی سی پی اور نیب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، نیب سی سی پی کی ڈیٹا اینالائسز مہارتوں سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے، پبلک پروکیورمنٹ میں کرپشن سے ملک کو نقصان پہنچ رہا ہے۔چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ کارٹلز اور پبلک پروکیورمنٹ میں ملی بھگت کے خلاف نیب سی سی پی کی مدد کرے گا، پروکیورمنٹ کے طریقے اور قوانین پرانے ہوچکے ہیں، میگا کنٹریکٹس پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی