i پاکستان

نوازشریف کا دوبارہ وزیراعظم بننے کا کہیں کوئی ارادہ یا سوچ بالکل نہیں ہے،رانا ثنا اللہتازترین

November 28, 2025

وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور سینیٹر رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہنوازشریف کا دوبارہ وزیراعظم بننے کا کہیں کوئی ارادہ یا سوچ بالکل نہیں ہے،اگر وہ چاہیں تو شہبازشریف وزارت عظمی ان کے قدموں میں رکھنے کو تیار ہوں گے، نوازشریف کا مطالبہ یقینی طور پر لشمنٹ کے ان کرداروں سے متعلق ہے، جنہوں نے عمران خان پراجیکٹ کو 2011 سے تعمیر کرنا شروع کیا اور 2017-18 میں لانچ کرنے کیلئے سب کچھ کیا گیا، عمران خان کی صحت سے متعلق چہ مگوئیاں غلط ہیں، ان کی صحت بھی ٹھیک ہے اور ڈاکٹرز کی ٹیم معائنہ کرتی ہے۔ ایک انٹرویو میںانہوں نے کہا کہ آرٹی ایس بٹھایا گیا، مستحکم حکومت کو ہٹایا گیا، نفرت ، کرپشن کی غضب ناک کہانیاں چلوائی گئیں۔ اس کیلئے میڈیا کو ملوث کیا گیا ، میڈیا میں ایسے ایسے کردار متعارف کروائے گئے جنہوں نے اس مقصد کیلئے بڑی محنت کی گئی۔یہ ساری چیزیں ہماری تاریخ کا ایک حصہ ہے، ان کا مطالبہ جائز ہے۔ نوازشریف کا مطالبہ عمران خان کو سہولت دینے والے کرداروں سے متعلق ہے۔جن لوگوں نے چلتے اور ترقی کرتے ملک کو غیرمستحکم کیا۔ پھر اگلے چار سال میں ہم ڈیفالٹ تک پہنچے۔ان کرداروں کے خلاف کیا ہورہا ہے، کیا ہوسکتا ہے ، اس پر کوئی بات حتمی طور پر نہیں کی جاسکتی ۔ لیکن ایسا ہونا چاہئے۔ ترجیح یہ ہونی چاہیے کہ ملک کو بہترکیا جائے، ملک کی معاشی ترقی ، مہنگائی میں عوام کے حال میں بہتری لائی جائے۔

پہلے ان چیزوں پر کام ہونا چاہیے پھر باقی چیزیں بھی چلتی رہیں گی۔انہوں نے کہا کہ میری معلومات کے مطابق فیض حمید کا سیاسی یا جمہوری معاملات کو نقصان پہنچانے کا ٹرائل نہیں ہورہا۔ میاں نوازشریف اس حوالے سے کاروائی کی بات کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سزایافتہ بندہ جو جیل میں بیٹھا ہو اوروہ کہے کہ جیل میں بیٹھ کر تحریک چلاں گا، اور تحریک کا عنوان ہو کہ وفاقی دارلحکومت اسلام آباد پر حملہ آور ہوں گا، اور دو بار مسلح ہوکر حملہ آور ہوکر بھی دکھایا ہو ، 9مئی جیسا معاملہ بھی ان کے ساتھ جڑا ہے، ایک ٹویٹر اکانٹ بھی ریاست اور حکومت کیخلاف دنیا میں زہر اگل رہا ہو۔تو پھر ایسی صورت میں ملاقات ، ملاقات رولز میں یہ بھی ہے کہ آپ سیاسی گفتگو نہیں کرسکتے۔عمران خان کی صحت سے متعلق چہ مگوئیاں بالکل غلط ہیں، ان کی صحت ٹھیک ہے اور ان کی صحت کا خیال بھی رکھا جاتا ہے، باقاعدہ ڈاکٹرز کی ٹیم ان کا معائنہ کرتی ہے، ان کی میڈیسن ، خوراک ، ایکسرسائز اور سہولت حاصل ہے۔ عمران خان کی اڈیالہ سے کہیں اور منتقلی بھی نہیں ہوئی۔وہ اڈیالہ میں ہی موجود ہیں۔ جب منتقلی ہو گی تو عدالت کو آگاہ کیا جائے گا۔ رانا ثنااللہ نے کہا کہ میاں نوازشریف کے دوبارہ وزیراعظم بننے سے متعلق کہیں کوئی سوچ نہیں ہے، نوازشریف پارٹی قیادت بھی کررہے ہیں،پنجاب اور وفاقی حکومت کی رہنمائی بھی کررہے ہیں،ان کی کوئی خواہش نہیں ہے، اگر وہ چاہیں تو شہبازشریف وزارت عظمی ان کے قدموں میں رکھنے کو تیار ہوں گے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی