i پاکستان

وفاقی دارالحکومت میں سیکڑوں سرکاری رہائش گاہوں پرغیرقانونی قبضے کا انکشافتازترین

July 28, 2025

وفاقی دارالحکومت میں سیکڑوں سرکاری رہائش گاہوں پر غیرقانونی قبضے کا انکشاف ہوا ہے۔شہر اقتدار میں فیڈرل لاجز،سرکاری ہاسٹلز اور کمپلیکسزپرغیرقانونی قابض افسران کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے 509 افسران سے سرکاری رہائش گاہیں واگزارکروا لی گئیں۔150 سے زائد نادہندہ سرکاری افسران کو کرائے کی وصولی کے لئے نوٹس جاری کردئیے گئے،نادہندگان میں ایوان صدر،وزیراعظم آفس،سپریم کورٹ سمیت بڑے اداروں کے اعلی افسران شامل ہیں،وزارت ہاسنگ کی جانب سے تفصیلی رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کر دی گئی ۔ وفاقی وزیرِہاسنگ وتعمیرات ریاض حسین پیرزادہ کے مطابق اسٹیٹ آفس اور انٹیلیجنس بیورو کے اشتراک سے غیرقانونی قبضوں کیخلاف مشترکہ سروے کیا گیا،اب تک 509 غیرقانونی الاٹمنٹس نشاندہی کرکے منسوخ کی گئیں،اوررہائش گاہیں ناجائزقابضین سے خالی کروائی جاچکیں،مستقبل میں فیڈرل لاجز اور سرکاری ہاسٹلز کو غیرقانونی قابضین سے محفوظ بنانے کی منصوبہ بندی بھی کر لی گئی۔سرکاری لاجز اور ہاسٹلز میں رہائش پذیر 150 افسران کرائے کی مد میں 52لاکھ سے زائد رقم دبائے بیٹھے ہیں، اس میں سے گلشن جناح کمپلیکس کے 14 لاکھ،فیملی سوٹس کے 25 لاکھ 85 ہزار روپے شامل ہیں۔فیڈرل لاج ون ٹو اور نیوبلاک کے رہائش کنندگان 8 لاکھ 68 ہزار اور فاطمہ جناح ہاسٹل کیساڑھے 3لاکھ روپے کے نادہندہ ہیں ۔وفاقی وزیر نے واضح کیا ہے کہ جو افسر کرایہ ادا نہیں کرے گا اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی