افغانستان کیلئے نمائندہ خصوصی محمد صادق نے کہا ہے کہ افغانستان کیساتھ کشیدگی میں کمی کیلئے اعلی سطحی وفود کے تبادلے کی منصوبہ بندی ہو رہی ہے جس سے دوطرفہ روابط میں بہتری متوقع ہے۔میڈیارپورٹ کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کے ان کیمرا سیشن کو بریفنگ کے بعد سوشل میڈیا پر ایک بیان میں صادق خان نے کہا کہ انھوں نے سینیٹ اسٹینڈنگ کمیٹی کو افغانستان کی صورتحال اور دوطرفہ روابط کے چیلنجز پر بریفنگ دی۔ علاقائی صورتحال اور پاک افغان روابط میں ممکنہ پیش رفت پر واضح اور تعمیری بات چیت سیکھنے کیلئے ایک اچھا تجربہ تھا۔دریں اثنا چیئرمین قائمہ کمیٹی سینیٹر عرفان صدیقی نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ محمد صادق نے دوران بریفنگ بتایا کہ افغان حکام کیساتھ کالعدم ٹی ٹی پی کا مسئلہ سختی سے اٹھایا گیا، اعلی سطح کے دوروں اور بات چیت کی بحالی سے پاک افغان روابط میں بہتری متوقع ہے۔
کمیٹی نے افغان مسئلے پر ایک اور اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ادھر افغان وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ وزیر خارجہ امیر خان متقی نے کابل میں پاکستانی ناظم الامور عبید الرحمن نظامانی کیساتھ ملاقات کی جس میں انہوں نے افغانوں کی جبری ملک بدری اور ان کیساتھ غیر مناسب سلوک پرافسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ بدسلوکی اشتعال انگیز اور دوطرفہ روابط کیلئے نقصان دہ ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ افغانوں کے خلاف اس قسم کی کارروائیاں بند کی جائیں۔ بیان کے مطابق اس موقع پر دوطرفہ سیاسی و معاشی امور پر جامع بات چیت ہوئی، جس میں موثر باہمی اقدامات کی ضرورت اور اعلی سطحی وفود کے تبادلوں پر زور دیا گیا۔بیان کے مطابق اس موقع پر دوطرفہ سیاسی و معاشی امور پر جامع بات چیت ہوئی، جس میں موثر باہمی اقدامات کی ضرورت اور اعلی سطحی وفود کے تبادلوں پر زور دیا گیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی