پاک چین چین تعاون کے سلسلے میں چائنا پاکستان یوتھ ایکسچینج کمیونٹی نے بیجنگ ون ہارٹ اسفیئر چیریٹی فانڈیشن کے ساتھ مل کر ایک مہم شروع کی ہے جس کے تحت پاکستان میں 3ہزار غریب مریضوں کو موتیا کی سرجری فراہم کی گئیں۔گوادر پرو کے مطابق راولپنڈی کے مقامی ہسپتالوں اور آنکھوں کی دیکھ بھال کے مراکز کے تعاون سے شروع کیے گئے اس اقدام کا مقصد بلوچستان تک پہنچنے کے لیے بصارت کی بحالی اور ان لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانا ہے جو اس نازک صورتحال کی وجہ سے اندھیرے میں زندگی گزار رہے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق آنکھوں کے امراض میں مبتلا کل 1200 مریضوں کا پیشہ ورانہ معائنہ کیا گیا ہے۔ اس کی بنیاد پر میڈیکل ٹیم نے 21 جنوری تک پہلے 100 موتیا کے مریضوں کا آپریشن کامیابی سے مکمل کیا۔ آنے والے دنوں میں یہ ٹیم کشمیر میں موتیا کے 100 مریضوں کی سرجری کرے گی۔ گوادر پرو کے مطابق چائنا پاکستان یوتھ ایکسچینج کمیونٹی کی چیئرپرسن ما بن نے کہا کہ ہم ان مریضوں کو ان کی بینائی واپس دینا چاہتے ہیں تاکہ وہ آزاد انہ اور نتیجہ خیز زندگی گزار سکیں۔ یہ آپریشن چین اور پاکستان کے درمیان دوستانہ تعلقات کا ایک چھوٹا سا نمونہ ہے اور انسانیت اور اتحاد کی طاقت کا ثبوت ہے۔ گوادر پرو کے مطابق سرجری کے لیے دونوں ممالک کے ڈاکٹروں اور رضاکاروں نے شانہ بشانہ کام کیا۔ اس عمل سے گزرنے والے بہت سے مریضوں نے اسے زندگی میں "دوسرا موقع" قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اب اپنے اہل خانہ کو دیکھنے، کام پر جانے اور ان سرگرمیوں میں مشغول ہونے کے قابل ہیں جو وہ سالوں سے کرنے کے قابل نہیں تھے۔ گوادر پرو کے مطابق جیسا کہ تنظیم اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے، اسے امید ہے کہ اس کی رسائی اور اثر کو مزید وسعت ملے گی، جس سے بالآخر پاکستان بھر میں موتیا کے ہزاروں مریضوں کی زندگیوں میں نمایاں فرق آئے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی