چین پاکستان پولٹری بریڈنگ ایکسپورٹ تعاون میں اہم پیشرفت ،چین نے پاکستان کو پہلی بار اپنی مقامی نسل کی مرغی کی بریڈبرآمد کر دی ،چینی سفید برائلر کے172,800 انڈوں کی پہلی کھیپ پاکستان پہنچ گئی ، انکیوبیشن کے بعد 'گوانگ منگ نمبر 2' پیرنٹ برائلرز کے 50 ہزار سے زائد سیٹ فراہم کر سکتے ہیں،گوانگ منگ نمبر 2" وائٹ فیدر برائلر کا وزن 42 دن میں 3 کلو گرام سے زیادہ ہو جاتا ہے۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق گوانگژو بائیون ایئرپورٹ سے ایک پرواز طویل سفر کے بعد پاکستان کی سرزمین پر اتری۔ طیارے کے کارگو ہولڈ میں خصوصی اشیا کی ایک کھیپ تھی جن میں چینی نسل کے 172,800 گوانگ منگ نمبر 2 سفید پنکھ والے برائلر کے انڈے شامل تھے۔ یہ کھیپ فوشان گاومنگ ڈسٹرکٹ ژنگوانگ ایگریکلچر اینڈ اینیمل ہسبنڈری کمپنی لمیٹڈ اور چائنیز اکیڈمی آف ایگریکلچرل سائنسز (سی اے اے ایس) کے بیجنگ انسٹی ٹیوٹ آف اینیمل سائنس (آئی اے ایس) کی جانب سے تیار کی گئی ہے، یہ پہلا موقع ہے جب چین نے پاکستان کو اپنی نسل کی مرغی کی بریڈبرآمد کی ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق ژنگوانگ کے ڈپٹی جنرل منیجر اور وائٹ فیدر برائلر منصوبے کے انچارج لیو ڈاوی نے جوش و خروش سے کہا کہ مزید چینی انڈے بیرون ملک، نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو سفید پنکھ والے برائلر انڈوں کی برآمد ہمارے لیے بہت معنی رکھتی ہے۔
چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق گوانگ منگ نمبر 2" وائٹ فیدر برائلر کا وزن 42 دن میں 3 کلو گرام سے زیادہ ہو جاتا ہے اور اس کے فیڈ ٹو ویٹ کا تناسب 1.32-1.5:1 ہے ۔ اس سے بھی زیادہ ، ان کے اہم فوائد ہیں جیسے تیز رفتار ترقی اور اعلی بقا کی شرح۔ پاکستان کو برآمد کیے جانے والے ایک لاکھ 72 ہزار 800 انڈے 21 دن کے انکیوبیشن کے بعد 'گوانگ منگ نمبر 2' پیرنٹ برائلرز کے 50 ہزار سے زائد سیٹ فراہم کر سکتے ہیں۔ کچھ ہی عرصے میں وہ 70 لاکھ سے زائد کمرشل برائلر یعنی 21 ہزار ٹن سے زائد چکن فراہم کر سکتے تھے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق گزشتہ چار دہائیوں کے دوران، دنیا میں وائٹ فیدر برائلر پالنے والوں کی اکثریت پر یورپ اور امریکہ کے ترقی یافتہ ممالک کی اجارہ داری رہی ہے، اور چین کا غیر ملکی سفید پنکھ والے برائلر پالنے والوں پر انحصار کبھی 100 فیصد تک پہنچ گیا تھا۔ 2021 کے آخر تک ، "گوانگ منگ نمبر 2" سمیت تین اقسام نے جائزہ پاس کیا تھا ، اس طرح چین میں مقامی وائٹ فیدر برائلربریڈرز آزادانہ طور پر تیار کیے جاتے تھے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق آج پاکستان کو بھی اسی مخمصے کا سامنا ہے جس کا کبھی چین کو سامنا تھا۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ صرف نصف درجن کمپنیاں ہیں جو ملک میں تمام پیرنٹکے اسٹاک یا جی پیز درآمد کرتی ہیں۔ جی پی وہ پرندے ہیں جو پیرنٹ کا اسٹاک پیدا کرتے ہیں جو بدلے میں بڑے پیمانے پر کھپت کے لئے برائلر پیدا کرتے ہیں۔ اب چین پاکستان پولٹری بریڈنگ ایکسپورٹ تعاون نے ایک کامیاب پہلا قدم اٹھایا ہے جس سے دونوں ممالک کو مشترکہ طور پر عالمی برائلر بریڈنگ انڈسٹری کی جدید ترقی کو فروغ دینے کی ٹھوس بنیاد رکھی جائے گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی