وزیراعظم محمد شہبازشریف نے پاکستان اور ایران کے مابین سیاسی اور اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ایرانی عوام اور حکومت کے ساتھ پاکستان کی غیر متزلزل یکجہتی اور علاقائی امن کیلئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا ہے اور مذاکرات اور سفارت کاری کو تنائو میں کمی اور استحکام کی جانب واحد قابل عمل راستہ قرار دیا۔وزیر اعظم شہبازشریف نے چین کے شہر تیانجن میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او)کے سربراہ اجلاس کے موقع پر اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر مسعود پزشکیان سے ملاقات کی۔نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور وفاقی وزرا بھی ملاقات میں موجود تھے۔ملاقات کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے پڑوسی ملک ایران کے ساتھ اپنے تاریخی اور برادرانہ تعلقات کیلئے پاکستان کے گہرے عزم کا اعادہ کیا، مشترکہ تاریخ، ثقافتی ورثے اور عقیدے پر مبنی تعلقات کی مضبوط بنیادوں کو اجاگر کیا گیا۔دونوں رہنمائوں نے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کی صورتحال کا جائزہ لیا اور پاکستان- ایران تعلقات میں مثبت رفتار پر اظہار اطمینان کیا۔
ایرانی صدر پزشکیان نے ایران کیلئے پاکستان کی مسلسل حمایت کو سراہا اور باہمی دلچسپی کے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کیلئے ایران کے عزم کا اعادہ کیا۔وزیراعظم شہباز شریف نے ایرانی صدر کے اگست 2025 میں دورہ پاکستان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیانہ تعلقات کو مزید بہتر اور مضبوط بنانے میں مددگار ثابت ہوا، صدر ایران کے حالیہ دورہ پر پاکستانی عوام انتہائی خوش تھی۔انہوں نے دونوں دوست ممالک کے درمیان سیاسی اور اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔شہباز شریف نے ایران کے عوام اور حکومت کے ساتھ پاکستان کی غیر متزلزل یکجہتی اور علاقائی امن کیلئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا، جبکہ مذاکرات اور سفارت کاری کو تنائو میں کمی اور استحکام کی جانب واحد قابل عمل راستہ قرار دیا۔اس موقع پر ایران کے صدر نے پاکستان کے مختلف علاقوں میں جاری سیلابی صورتحال کے نتیجے میں قیمتی جانوں کے نقصان اور مالی نقصانات پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں ایرانی حکومت اور عوام پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی